حکومت مستحقین کے علاج معالجہ کیلئے صوبائی سطح کے ہسپتالوں کو ہرسال25کروڑ روپے سے زائد جاری کر رہی ہے‘پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کو 2014-15کے دوران ایک کروڑ 80لاکھ روپے جاری کئے گئے،زکوٰۃ فنڈ سے 543 مریضوں کا دل کا آپریشن ‘ 563کو مفت علاج و ادویات فراہم کی گئیں

وزیر زکوۃ و عشر پنجاب ملک ندیم کامران کا اجلاس سے خطاب

جمعہ 3 جولائی 2015 21:45

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء) صوبائی وزیر زکوٰۃ و عشر ملک ندیم کامران نے کہا ہے کہ حکومت مستحقین کے علاج معالجہ کیلئے صوبائی سطح کے ہسپتالوں اور طبی اداروں کو 25کروڑ روپے سے زائد رقم جاری کر رہی ہے،محکمہ زکوٰۃ و عشرنے2014-15 کے دوران دو ششماہی اقساط میں مستحقین اور نادار لوگوں کے علاج کیلئے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کو ایک کروڑ 80لاکھ روپے کے فنڈز جاری کئے گئے جن سے دل کے عارضہ میں مبتلا 1126مستحقین کا مفت علاج کروایا گیا۔

انہوں نے یہ بات یہاں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے دورہ کے موقع پر ہیلتھ ویلفیئر کمیٹی کی جانب سے مستحق مریضوں کے علاج کیلئے کئے گئے انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے کہی۔ انہوں نے تفصیلات کا ذکر کرتے ہوئے بتایاکہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کو جاری کردہ ایک کروڑ 80لاکھ روپے کے فنڈز میں سے دل کے عارضہ میں مبتلا 563مستحق مریضوں کو علاج معالجہ و مفت ادویات کی سہولت فراہم کی گئی جبکہ 543مریضوں کے دل کا آپریشن کروایا گیا جس پر ایک کروڑ 59لاکھ 43ہزار روپے خرچ ہوئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید بتایا کہ 19مستحق مریضوں کو پیس میکر لگایا گیاجس پر 20لاکھ 27ہزار روپے خرچ ہوئے جبکہ ایک مستحق مریض کو ایپی کارڈیل لیڈ لگائی گئی جس پر 30ہزار روپے خرچ ہوئے۔ملک ندیم کامران نے زکوٰۃ فنڈ سے علاج کروانے آئے ہوئے مریضوں سے علاج کی سہولتوں بارے استفسار کیا تو انہوں نے بتایاکہ ان کا تعلق انتہائی غریب خاندانوں سے ہے اور وہ اپنے خرچ پر دل کا آپریشن کروانا تو دور کی بات اس بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے تھے۔

مریضوں نے زکوٰۃ فنڈ سے علاج کروائے جانے پر پنجاب حکومت اور صوبائی وزیر کا شکریہ ادا کیا۔ صوبائی وزیر نے کہاکہ حکومت اپنے طور پر مستحقین کو علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کرنے اور ان کی گزارہ الاؤنس ، شادی گرانٹ اور دیگر مدوں میں بھرپورامدادواقدامات کررہی ہے مگراس ضمن میں مخیر حضرات کو بھی آگے بڑھ کر اس نیک کام میں حصہ ڈالنا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :