ٹرین کی بوگیاں پل پر چڑھنے سے پہلے ہی پٹری سے اتر چکی تھیں، ایک کلو میٹر پہلے ٹرین کی فٹ پلیٹیں اور نٹ بولٹ کھلے ہوئے تھے، پل پر ٹرین کا انجن ٹریک سے اترا اور بوگی کو ساتھ نہر میں لے گیا، عینی شاہدین کا انکشاف

جمعہ 3 جولائی 2015 21:36

ٹرین کی بوگیاں پل پر چڑھنے سے پہلے ہی پٹری سے اتر چکی تھیں، ایک کلو میٹر ..

گوجرانوالہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء) ٹرین کی بوگیاں پل پر چڑھنے سے پہلے ہی پٹڑی سے اتر چکی تھیں، پل سے ایک کلو میٹر پہلے ٹرین کے انجن کی فٹ پلیٹیں اور نٹ بولٹ کھلے ہوئے تھے، پل پر ٹرین کا انجن ٹریک سے اترا اور بوگی کو بھی ساتھ نہر میں لے گیا۔

(جاری ہے)

جمعہ کو نجی ٹی وی کے مطابق گوجرانوالہ میں ٹرین حادثہ کے حوالے سے عینی شاہدین نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ پل سے ایک کلو میٹر قبل ٹرین کی فٹ پلیٹیں اور نٹ بولٹ کھلے ہوئے تھے اور ٹرین کی بوگیاں پٹڑی سے اتر چکی تھیں جس کے باعث ٹرین سے مختلف قسم کی آوازیں بھی آ رہی تھیں اور ٹرین اپنا توازن کھو چکی تھی، پل پر چڑھنے سے پہلے پٹڑی ٹرین کو سپورٹ کر رہی تھی لیکن جونہی انجن پل پر چڑھا تو نیچے سے پل خالی ہونے کے باعث اسے سپورٹ نہ ملی وہ ٹریک سے اتر گیا اور پولی بوگی سمیت نہر میں جا گرا، جس کے باعث انجن کو سپیڈ زیادہ ہونے کی وجہ سے پچھلی تین بوگیاں بھی جو پہلے ہی پٹڑی سے اتری ہوئی تھیں زور دار جھٹکے سے نہر میں جا گریں۔