نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس، اراضی خریداری گھپلوں میں ملوث سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ اور محکمہ مال کے افسران اور میسر نرالا ڈیری پرائیویٹ لمیٹڈ کے افسران کے خلاف انکوائری کی منظوری

جمعہ 3 جولائی 2015 19:05

اسلام آباد ۔3 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء) قومی احتساب بیورو(نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے اراضی کی خریداری میں گھپلوں میں ملوث سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ اور محکمہ مال کے افسران کے خلاف انویسٹی گیشن اور میسر نرالا ڈیری پرائیویٹ لمیٹڈ کے افسران کے خلاف انکوائری کی منظوری دیدی۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین نیب قمرزمان چوہدری کی صدارت میں نیب ہیڈ کوارٹر میں ہوا۔

نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے میسر نرالاپرائیویٹ لمیٹڈ کے ڈائریکٹر، افسران اور ملازمین فیصل فاروق، احمر فاروق،فہد فاروق، عمرفاروق اور فاروق احمد کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ایگزیکٹو بورڈ نے کیس بینک آف پنجاب کو واپس بھجوانے کا فیصلہ کیا۔ بورڈ نے کہا کہ اگر بنک سمجھتا ہے کہ نادہندگی کا کیس ہے تو وہ اسے سٹیٹ بنک آف پاکستان کے ذریعے نیب کو بھیج دے۔

(جاری ہے)

ان ملزموں نے کرپشن اور قرضے کی سہولت کا غلط استعمال کرکے قومی خزانے کو1767.836 ملین روپے کا نقصان پہنچایا۔ ایگزیکٹوبورڈ نے پاکستان کونسل آف ری نیو ایبل انرجی اسلام آباد کے ڈائریکٹر جنرل کے خلاف انکوائری کا معاملہ قانون کے مطابق کارروائی کیلئے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کو بھجوانے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس میں سندھ واکس ویلفیئر بورڈ اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ گڈاپ ٹاؤن کے افسران کے خلاف دیہہ ماہیو میں 128-29 ایکڑ زمین کی خریداری مارکیٹ سے زائد قیمت پر کرنے کے معاملے کی انویسٹی گیشن کی منظوری دی۔

پاکستان ریلوے کے افسران کی خریداری میں غبن کرنے کے کیس کا ایگزیکٹو بورڈ نے ڈائریکٹر جنرل نیب کو مزید جائزہ لینے اور اس کی جلد ازجلد رپورٹ ارسال کرنے کی ہدایت کی۔ اس مقدمے میں ریلوے افسران نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے اور پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 11آئٹمز کی خریداری کا آرڈر دیا اور سپلائی فرم کو منصوبہ مکمل کرنے سے پہلے سو فیصد ادائیگی کی۔

ایگزیکٹو بورڈ نے سندھ انجینئرنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کے سابق چیئرمین اظہر آئی جعفری کے خلاف بدعنوانی اورغبن کا معاملہ متعلقہ وزارت کو بھیجنے کا فیصلہ کیا تاکہ ان کے خلاف قانون کے مطابق محکمانہ کارروائی کی جائے۔ خیبرپختونخوا حکومت کے افسران اوردیگرکے خلاف ملزمان گلزار خان، شیرآدم،حزب اللہ خان اور ہدایت خان کی غیرقانونی بحالی کے کیس میں چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا گیا جس میں ان کو ملزموں کے درمیان پلی بارگین اور قانون کی خلاف ورزی سے آگاہ کیا جائے گا۔

ایگزیکٹو بورڈ نے صنعت وتجارت کے سابق وزیر سید احمد حسین شاہ، ایس ڈی اے افسران، واپڈا، پیسکو،سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز اوردیگر کے خلاف انڈسٹریل پلاٹ کو غیرقانونی طریقے سے کمرشل پلاٹ تبدیل کرنے اور اختیارات سے تجاوز کرنے کا کیس عدم ثبوت کی بناء پر بند کرنے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس میں الحمرا ہلز اینڈ الحمرا ریونیو اور میسرز ایڈن بلڈرز پرائیویٹ لمیٹڈ کے خلاف مقدمے میں643ملین روپے رضا کارانہ طور پر واپس کرنے کی درخواست منظور کرلی گئی جو کہ تقریباً اصل رقم اور سود کے برابر ہے۔

ایگزیکٹو بورڈ نے سابق وزیر ریئس منیر اور دیگر کے خلاف کیس کو خاندانی تنازعہ قرار دیا اورکہا کہ یہ نیب کے دائرہ اختیارمیں نہیں آتا۔ اگر بینک آف پنجاب سمجھتا ہے کہ یہ نادہندگی کا کیس ہے تو وہ سٹیٹ بینک کے توسط سے نیب سے رجوع کرے ۔ اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ نیب ملک بھرسے زیرو ٹالرینس پرعمل کرتے ہوئے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے نیب کو افسران کو ہدایت کی کہ وہ ملک سے کرپشن کے خاتمہ کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں۔

متعلقہ عنوان :