پاکستان ہاکی میں تشکیل نو کی ضرورت ہے،قومی کھیل کو بچانے کی خاطر اپنی خدمات پیش کرنے کیلئے تیار ہوں،اٹیکنگ ہاکی وقت کی ضرورت اور اہداف کے حصول کیلئے کھلاڑیوں کو سخت محنت کرنا ہو گی،منصور احمد

جمعہ 3 جولائی 2015 18:49

اسلام آباد ۔ 3 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء) سابق گول کیپر منصور احمد نے کہا ہے کہ قومی ٹیم کی حالیہ کارکردگی دیکھ کر بہت تکلیف ہوئی، میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان ہاکی میں تشکیل نو کی ضرورت ہے اور قومی کھیل کو بچانے کی خاطر میں اپنی خدمات پیش کرنے کیلئے تیار ہوں، گرین شرٹس دفاعی ہاکی کھیل رہی ہے جبکہ اٹیکنگ ہاکی وقت کی ضرورت بن گئی ہے اور اب اہداف کے حصول کیلئے کھلاڑیوں کو سخت محنت کرنا ہو گی۔

تین مرتبہ کی اولمپک چیمپئن پاکستانی ٹیم کے آئندہ برس برازیل میں شیڈول ریو اولمپکس گیمز تک رسائی کے امکانات بہت کم رہ گئے ہیں لیکن اب اسے بیلجیئم میں جاری ورلڈ ہاکی لیگ سیمی فائنلز میں پانچویں پوزیشن حاصل کرنا ہو گی اور اس کے بعد اسے اوشنیا کپ میں آسٹریلوی ٹیم کی جیت کا انتظار کرنا ہو گا۔

(جاری ہے)

سے بات چیت کرتے ہوئے سابق گول کیپر نے کہا کہ ورلڈ ہاکی لیگ میں برطانیہ کے ہاتھوں قومی ٹیم کی شکست پر بہت مایوسی ہوئی، ہماری ٹیم کو تین بار اولمپک چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل ہے لیکن اس وقت مجھے کھیل کا وہ معیار نظر نہیں آ رہا، ہماری ٹیم دفاعی حکمت عملی اپنائے ہوئے ہے جبکہ اٹیکنگ ہاکی وقت کی ضرورت ہے، کھلاڑی میچ کے دوران دباؤ کو ہینڈل کرنا نہیں جانتے جس کی وجہ سے ہماری ٹیم کو شکستوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر فیڈریشن قومی کھیل کو بچانا چاہتی ہے تو اسے تجربہ کار کوچ کی خدمات حاصل کرنا ہوں گی چاہے وہ غیر ملکی کوچ ہی کیوں نہ ہو، اس کے ساتھ ساتھ کھلاڑیوں کو ذہنی طور پر مضبوط اور اپنے اعتماد کو ڈویلپ کرنا ہو گا، اس کے علاوہ ہمارے گول کیپنگ ڈیپارٹمنٹ کو بھی خصوصی طور پر توجہ کی ضرورت ہے اسلئے میں اپنی خدمات پیش کرنے کیلئے تیار ہوں۔

متعلقہ عنوان :