وزارت داخلہ کی الیکشن کمیشن سے اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات کی تاریخ میں توسیع کی درخواست، الیکشن کمیشن کاانکار

25جولائی تک قانون سازی ممکن نہیں،اس کے بغیر انتخابات غیر قانونی ہونگے،وزارت داخلہ کے حکام کا ای سی پی کے اجلاس میں موقف انتخابات کے انعقاد کی تاریخ صرف سپریم کورٹ ہی بڑھا سکتی ہے، الیکشن کمیشن کاجواب

جمعہ 3 جولائی 2015 18:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء) وزارت داخلہ نے الیکشن کمیشن سے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کی تاریخ 25جولائی سے آگے بڑھانے کی درخواست کر دی اور موقف اختیارکیاکہ25جولائی تک قانون سازی ممکن نہیں، قانون سازی کے بغیر انتخابات غیر قانونی ہوں گے جبکہ الیکشن کمیشن نے وزارت داخلہ کا یہ عذر مستردکرتے ہوئے کہاکہبلدیاتی انتخابات کے انعقاد کی تاریخ صرف سپریم کورٹ ہی آگے بڑھا سکتی ہے۔

ذرائع کے مطابق جمعہ کو چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا خان کی زیر صدارت اجلاس میں وزارت داخلہ کی جانب سے کمیشن سے درخواست کی گئی کہ وفاقی دار الحکومت میں بلدیاتی انتخابات کی تاریخ آگے بڑھائی جائے،25 جولائی تک بلدیاتی انتخابات کا قانون سینیٹ سے منظور کرانا ممکن دیکھائی نہیں دے رہا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے وزارت داخلہ کو آگاہ کیا کہ اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کی تاریخ صرف سپریم کورٹ ہی آگے بڑھا سکتی ہے، جس پر وزارت داخلہ نے کمیشن سے کہا کہ وہ تاریخ آگے بڑھانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرے تاہم کمیشن نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے سے معذرت کرلی۔

ذرائع کے مطابق کمیشن نے ارکان نے کہا کہ ای سی پی نے کے پی کے بلدیاتی الیکشن میں بد انتظامی سے سبق سیکھ لیااب سیکیورٹی کے معاملات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، کمیشن نے متعلقہ حکام کو سیکیورٹی کا جامع پلان پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ آئی جی پنجاب طاہر عالم نے تجویز دی کہ پنجاب کے علاوہ اے جے کے پولیس اور ایف سی کی خدمات لی جائیں، طاہر عالم نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کی تعداد 10ہزار ہے انہیں انتخابات کے انعقاد اور امن و امان کے علاوہ سیکیورٹی کیلئے مزید نفری فراہم کی جائے تا کہ ہر پولنگ سٹیشن کی عمارت پر سینئر پولیس آفیسر نفری کے ساتھ تعینات کیا جا سکے، آئی جی نے کہا کہ سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں و افسران کے پاس جدید مواصلاتی نظام موجود ہو گا۔