حکومت مستحکم ترقیاتی اہداف کے حصول کیلئے سنجیدگی سے تیاری کرے ، یہ اہداف تقریباً تمام شعبوں میں پاکستانی عوام کی خواہشات کی ترجمانی کرتے ہیں

پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق کے ترجمان کا بیان

جمعہ 3 جولائی 2015 18:07

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء)پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مستحکم ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے سنجیدگی سے تیاری کرے کیونکہ یہ اہداف تقریباً تمام شعبوں میں پاکستانی عوام کی خواہشات کی ترجمانی کرتے ہیں۔ جمعہ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کمیشن نے کہاکہ بین الاقوامی برادری مستحکم ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز) کو حتمی شکل دینے میں مصروف ہے جن کے تحت 2016-30 تک کے عرصے کے لیے زیادہ تر ریاستوں کے لیے ترقیاتی ایجنڈا مقرر کیا جائے گا۔

ہزاری ترقیاتی اہداف کی پیروی میں طے کیے گئے 17 ایس ڈی جیز میں یہ اہداف شامل ہیں: غربت کی تمام شکلوں کا خاتمہ؛ غذائی عدم تحفظ کا خاتمہ اور مستحکم زراعت کا فروغ؛ صحت مند زندگی کی ضمانت دینا؛ سب کے لیے جامع اور منصفانہ معیاری تعلیم کو یقینی بنانا؛ صنفی مساوات اور تمام خواتین اور لڑکیوں کو بااختیار بنانا؛ کم قیمت توانائی تک رسائی کی ضمانت دینا؛ جامع اور مستحکم معاشی ترقی کا فروغ؛ سب کے لیے مکمل روزگار اور معقول کام؛ ریاستوں کے اندر اور ریاستوں کے مابین عدم مساوات میں کمی؛ اور قانون کی حکمرانی اور ہر سطح پر جوابدہ، جامع، شراکتی، اور نمائندہ فیصلہ سازی کی ضمانت۔

(جاری ہے)

اگرچہ تمام ایس ڈی جیز اور ان کے 169ذیلی اہداف پاکستان کے لیے اہم ہیں تاہم ہمارا خیال ہے کہ ان میں سے بعض اہداف ہمارے لوگوں کے لیے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ تعلیم صحت کے شعبوں میں مقررہ اہداف کا حصول، غربت کا خاتمہ، عدم مساوات (اس کی تمام اقسام ) میں کمی، جنسی عدم مساوات کا خاتمہ، انصاف کی مساوی فراہمی اور شراکتی ونمائندہ نظم ونسق کا قیام ضروری اہداف میں شامل ہیں۔

اسلام آباد میں ایس ڈی جیز پر ایچ آر سی پی کی منعقد کردہ مشاورت میں اس امر پر اتفاق رائے تھا کہ ایم ڈی جیز کے حصول میں حکومتی ناکامی کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ اس حوالے سے ضروری اقدامات اٹھانے میں حکومت کے پاس عزم اور استعداد کی کمی تھی۔ اس امر کو یقینی بنانے کے لیے کہ یہی وجہ ایس ڈی جیز کے حصول کی راہ میں رکاوٹ نہ بن جائے، حکومت کو چاہئے کہ وہ اس حوالے سے سرگرمیوں کا آغاز کردے تاکہ ایس ڈی جی کے ایجنڈے پر جلد ازجلد کام شروع ہوسکے۔ انتظامی طریق کار اور مالیاتی وسائل کی دستیابی کو ترجیح دی جائے تاکہ باشعور مردوں اور عورتوں پرمشتمل ایک ایسا معاشرہ جنم لے سکے جوکہ مساوات اور انصاف پر مبنی استحکام پذیر نظام وضع کرنے کے قابل ہو۔