الخدمت فاؤنڈیشن و دیگر این جی اوز کے تحت یوم یتا میٰ جوش جذبے سے منا یا گیا

ملک میں 42 لاکھ بچے یتیم ہیں جن میں بڑی تعداد کو تعلیم ،صحت اور خورا ک کی مناسب سہولتیں میسر نہیں،چیئر مین آرفن کئیر فورم ،محمد عبد الشکو

جمعہ 3 جولائی 2015 17:41

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء) دنیا بھر کے اسلامی ممالک کی طرح پاکستان میں بھی جمعہ کوا لخدمت فاؤنڈیشن پاکستان او ر دیگر این جی اوز کے تحت یوم یتامیٰ جوش وجذبے سے منا یا گیا جبکہ ملک بھر میں آگہی واک سیمینارز اور کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ،یوم یتیم منانے کا مقصد یتیم بچوں کے مسائل اجاگر کرنے کے ساتھ معاشرے میں ان کی کفالت کا شعور بیدار کرنا تھا ،یوم یتا می ٰ کے پروگرامز میں پاکستا ن آرفن کئیر فورم کے چیئر مین الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے صدر محمد عبد الشکور ، ہیلپنگ ہینڈ فار ریلیف اینڈ ڈویلپمنٹ‘ تعمیر ملت فاؤنڈیشن‘ غزالی ایجوکیشن ٹرسٹ‘ اسلامی ریلیف‘ صراط الجنت‘ خبیب فاؤنڈیشن‘ ایدھی ہومز‘ ریڈ فاؤنڈیشن‘ مسلم ایڈ اور انجمن فیض االاسلام ،سوئٹ ہومز ، فاؤنڈیشن آف فیتھ فل ،مسلم ہینڈز کے ذمہ داران اوریتیم بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ،مرکزی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے چیئرمین پاکستان آرفن کئیر فورم محمد عبد الشکور نے کہا کہ او آئی سی کے تحت اسلامی ملکوں میں 15 رمضان کویتیم بچوں کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے اوراِسی آواز پر لبیک کہتے ہوئے پاکستان میں یتیم بچوں کی کفالت اور فلاح و بہبود کیلئے کام کرنے والی تنظیموں اور اداروں نے ’’پاکستان آرفن کئیر فورم‘‘ کے پلیٹ فارم سے 15 رمضان کو یوم یتامیٰ منانے کا فیصلہ کیا ۔

(جاری ہے)

محمد عبد الشکور نے کہا کہ گزشتہ عشرے میں آنے والی ناگہانی آفات ، بدامنی کے خلاف جنگ ،صحت عامہ کی سہولتوں کی کمی اور روزمرہ حادثات کے باعث جہاں ہزاروں افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، وہیں لاکھوں بچے بھی اپنے خاندان کے کفیل سے محروم ہو جاتے ہیں اوروہ معاشرے کے یتیم ٹھہرتے ہیں ۔ اقوام متحدہ کے ادارہ ’’یونیسف‘‘ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں42 لاکھ بچے یتیم ہیں اوران میں بڑی تعداد ایسے بچوں کی ہے جنہیں تعلیم وتربیت ،صحت اور خورا ک کی مناسب سہولتیں میسر نہیں۔

بد قسمتی سے روز بروز بگڑتی معاشی صورتحال ،کم آمدنی اور سماجی رویوں کے باعث بھی یتامیٰ کے خاندان کے لیے اُس کا بوجھ اُٹھانا مشکل ہو جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ معاشرے میں کوئی بھی یتیم بے سہارا نہ رہے ، ایک نئے اور صحت مند معاشرے کی طرف پہلا قدم ، معاشرے کے یتیم ہمارے بچے ، ہماری ذمہ داری۔’’پاکستان آ رفن کئیر فورم‘‘ یہ چاہتا ہے کہ پاکستان کا با شعور طبقہ یتیم بچوں کو درپیش مسائل کو سمجھے اور اجتماعی ذمہ داری سمجھتے ہوئے اُن مسائل کے حل کیلئے آگے آئے ۔

متعلقہ عنوان :