پاکستانی فورسز نے خیبر ایجنسی میں جاری آپریشن کو کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر کردیا

جمعہ 3 جولائی 2015 15:10

خیبر ایجنسی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء)پاکستانی فورسز نے خیبر ایجنسی میں جاری آپریشن کو کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر کردیا ہے جس کے دوران عسکریت پسندوں کو موثر انداز میں علاقے سے باہر نکالا گیا اور افغانستان کے ساتھ سرحد پر ان کے کراسنگ پوائنٹس کو بھی بند کیا گیا حکومت نے آپریشن ضرب عضب کو ایک سال مکمل ہونے یعنی 15 جون کو آپریشن خیبر ٹو کے اختتام کا باضابطہ اعلان کیا تھا۔

چار دن بعد آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے تیراہ کا دورہ کیا اور ساڑھے تین ماہ تک جاری رہنے والے آپریشن میں کامیابیوں کا جائزہ لیا گیا۔باوثوق ذرائع نے بتایا کہ فوج نے اہم علاقوں کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے جبکہ قبائلی علاقوں میں ان کے مضبوط گڑھ سمجھے جانے والے علاقوں تحریک طالبان پاکستان اور لشکر اسلام کو جگہ سے محروم کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ فوج نے افغانستان کو تیراہ سے ملانے والے تین پاسز پر بھی کنٹرول حاصل کرلیا تین میں سے دو پاسز پر فوج کا قبضہ ہے ‘ تیسرا اس کی گولیوں کے نشانے پر ہے جس کے باعث اس پاس سے بھی کسی قسم کی نقل حرکت کا خاتمہ ہوگیا ہے۔

خیبر آپریشن کے دوسرے مرحلے کے دوران فوج کے افسران سمیت 50 سے زائد جوان شہید ہوئے نجی ٹی وی کے مطابق سیکیورٹی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ آسان نہیں تھا، علاقے میں بھاری تعداد میں بارودی سرنگیں بھی تھیں۔ ہر 15 میٹر کے بعد ایک سرنگ موجود ہوتی تھی جسے پیشہ ورانہ انداز میں غیر فعال بنایا گیا