سپریم کو رٹ کی قیدیوں کودرپیش مسائل کے حل کیلئے وفاق اور صوبائی لاء افسران کو فوری لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت

جمعرات 2 جولائی 2015 22:50

اسلام آباد ۔2 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) سپریم کو رٹ نے جیلوں میں قیدیوں کودرپیش مسائل اور ان کی حالت زار سے متعلق میں وفاق اور صوبائی لاء افسران کو سیکرٹری لاء اینڈ جسٹس کمیشن کے ساتھ مل بیٹھ کر بہتری کیلئے فوری لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کی ہے اورکہاکہ آئندہ سماعت پر عدالت کواس حوالے سے رپورٹ پیش کی جائے عدالت نے قراردیاکہ حکومتوں کے پاس اگر دیگر منصوبوں کے لیے فنڈز ہیں، تو جیلوں میں زندگی گزارنے والے قیدیوں کی بہتری کے لیے فنڈ زکیوں نہیں اوراس سلسلے میں اقدامات کیوں نہیں کیے جا تے ،جمعرات کوجسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

اس موقع پر سیکرٹری لا ء اینڈ جسٹس کمیشن سرور خان نے پیش ہوکر عدالت کو بتایا کہ صوبوں کی جانب سے جیلوں میں قیدیوں کی حالت زار بہتر بنانے سے متعلق کسی طرح کے عملی اقدامات نہیں اٹھائے جا رہے ،صرف کاغذی کاروائیاں ہیں جونظرآتی ہیں،جس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ قیدیوں کے بھی بنیادی حقوق ہیں اورحکومت وہ حقوق فراہم کرنے کی پابندہیں ۔

(جاری ہے)

لیکن انہیں نظر انداز کیا جا رہا ہے، اس حوالہ سے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو اپنی ذمہ داریاں نبھانا ہونگی ، عدالت نے کہاکہ اگر کوئی چاہے اورنیت درست ہوتو جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے جیلوں کی نگرانی بھی کی جا سکتی ہے،اس معاملہ پر مزید وقت ضائع کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی تمام متعلقہ افسران سیکرٹری لا ء اینڈ جسٹس کے ساتھ مل بیٹھیں اور لائحہ عمل طے کرکے عدالت کو رپورٹ پیش کریں ، بعد ازاں مزید سماعت 14جولائی تک ملتوی کردی گئی ۔