بینکوں سے رقوم نکلوانے پر ظالمانہ ٹیکس لگا کر حکومت تاجرؤں کیلئے مشکلات پیدا کرر ہی ہے، انجمن تاجران کے مرکزی صدر محمد اجمل بلوچ

جمعرات 2 جولائی 2015 22:25

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء)تاجروں نے مشکل حالات کے باوجود حکومت سے تعاون کیا، مگر لگتا ہے کہ حکومت کے خیرخواہ وزارت خزانہ کے حکام ایسا نہیں چاہتے۔ اوربینکوں سے رقوم نکلوانے پر ظالمانہ ٹیکس لگا کر حکومت کے لیے مشکلات پیدا کررہے ہیں۔ یہ بات آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی صدر محمد اجمل بلوچ نے گوجرانوالہ میں تاجروں کے ایک کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اس کنونشن میں تاجر نما ئندوں اور تاجروں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔اجمل بلوچ نے کہا کہ ملک میں امن عامہ کی مخدوش صورتحال اور ڈکیتیوں کے ڈر سے تاجر روزانہ اپنی سیل کی رقوم بینکوں میں جمع کرواتے اور دوسرے دن نکلواتے ہیں، مگر ایک لاکھ روپے نکلوانے پر 600روپے ٹیکس ایک طرح کی ڈکیتی ہے۔

(جاری ہے)

جو کسی طور بھی قبول نہیں اجمل بلوچ نے مزید کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ وزارت خزانہ کے حکام بھتہ خوروں اور چوروں کی سہولت کے لیے چاہتے ہیں کہ تاجر اور عام شہری بینکوں میں اپنی رقوم جمع ہی نہ کروائیں انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف حکومت لوگوں کو قائل کررہی ہے کہ اپنے پاس نقد رقم نہ رکھیں بلکہ بینکوں کے ذریعے لین دین کریں تاکہ دولت کی گردش شفاف اور ریکارڈ پر ہو۔

مگر ہماری حکومت لوگوں کو مجبور کررہی ہے۔ کہ بینکوں میں پیسے نہ رکھیں۔ اجمل بلوچ نے وزیر اعظم نواز شریف سے مطالبہ کیاکہ وہ اس صورت حال کا نوٹس لیں اور وزارت خزانہ کو احکامات جاری کریں کہ وہ غیر منصفانہ اور ظالمانہ فیصلے کو واپس لے تاکہ تاجروں کا حکومت پر اعتماد مجروح نہ ہو۔ تاجر کنونشن سے آل پاکستان انجمن تاجران کے چیئرمین خواجہ محمد شفیق جنرل سیکرٹری نعیم میرا نجمن تاجران راولپنڈی کے صدر شاہد غفور پراچہ انجمن تاجران جہلم کے صدر شاہد رسول ڈار ا نجمن تاجران سرگودھا کے صدر عبدالجبار انجمن تاجران گوجرانوالہ کے صدر عبدالروف مغل ا نجمن تاجران پنجاب کے صدر محبوب علی سرکی ان سب رہنماؤں نے بھی خطاب کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کے وہ فی الفور اس ظالما نہ ٹیکس کو واپس لے۔