پی اے سی کی ذیلی کمیٹی میں نادرا میں کروڑوں روپے کے غیرقانونی ٹھیکوں اور معاہدوں سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچنے کا انکشاف، کمیٹی کی انکوائری کی ہدایت ، رپورٹ طلب کر لی

اجلاس میں نیب کے اعلیٰ افسران کے حاضر نہ ہونے کے باعث متعدد اعتراضات نمٹائے بغیر موخر ، نیب حکام کی عدم شرکت پر چیئرمین کمیٹی کا اظہار برہمی

جمعرات 2 جولائی 2015 22:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں نادرا میں کروڑوں روپے کے غیرقانونی ٹھیکوں اور معاہدوں سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچے کا انکشاف ہو اہے ، اجلاس میں نیب کے اعلی ٰ افسران کے حاضر نہ ہونے کی و جہ سے متعدد اعتراضات نمٹائے بغیر موخر کر دیے گئے نیب حکام کی عدم شرکت پر چیئرمین کمیٹی سید نوید قمر نے اظہار برہمی کیا، پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز چیئرمین کمیٹی سید نوید قمر کی زیر صدارت ہوا جس میں مالی سال 2000،2002اور2003 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں آ ڈٹ حکام نے بتایاکہ نادرا نے میسرز آئی ایس ایم کے ساتھ سکینرز کی فراہمی کا معاہد ہ کیا، نجی کمپنی نے 14 سیکنرز مہیا کرنے تھے لیکن یہ اس معاہدے میں قواعد کا خیال نہیں رکھا گیا جس کیوجہ سے ادارے کو 3کروڑ 50 لاکھ روپیسے زائد کا نقصان ہوا۔

(جاری ہے)

نادرا حکام نے بتایا کہ نیب اس معاملے کی انکوائری کررہا ہے لیکن اجلاس میں نیب حکام نہ ہونیکیوجہ سے معاملہ موخر کردیا گیا، اجلاس میں آڈٹ حکام نے بتایا کہ شناختی کارڈ کیاجرا کے لیے نادرا نے سیلزایجنٹس کے ساتھ ڈیٹا فارم پر کرنیکا معاہدہ کیا اس حوالے سے 6 کروڑ 50 لاکھ سے زائد فارم تقسیم کیے گئے جبکہ واپس صرف 14لاکھ 29 ہزار سیزائد ا?ئے ایک فارم کی قیمت 35 روپے تھی جبکہ فارم پر ڈیٹا بھی غلط انٹر کیا گیا تھا جس سے ادارے کو 5 کروڑ روپیسے زائد کانقصان ہوا، نادرا حکام نے بتایاکہ اس میں 4 افسران پر ذمہ داری عائد کی گئی جس کے بعد افسران نے عدالت سے رجو ع کر لیا اور وہ افسران باعزت بری ہوگئے نیب نے اس حوالے سے ریفرنس بھی دائرکیا ہوا ہے ، چئیرمین کمیٹی سید نوید قمر نے کہا کہ اس حوالیسے سیکیورٹی کاتعین کیسے کیا جاتا ہے اجلاس میں بتایا گیا کہ ڈیٹا سکینک کا ٹھیکہ ایک غیر پیشہ ورانہ فرم کو دے دیا گیا جس کیو جہ سے ادارے کو بھاری نقصان ہوا جس پر کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکام کو انکوائری کی ہدایت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ، اجلاس میں بتایاگیاکہ نادرانیلیگل کنسلٹنٹ فرمز کے ساتھ ، ہر قسم کی قانونی معاونت کیلیے معاہدہ کیا ان فرموں ، کنڈی اینڈ کنڈی اور لیگل ایسوسی ایٹس کو ماہانہ اڑھائی لاکھ روپے ادا کرنیتھے جبکہ انہیں ماہانہ 4 لاکھ روپے ادا کیے گئے اور ادارے کو اس طرح تقریباً 3 کروڑ روپے کا نقصان پہنچا،جس پر چئیرمین کمیٹی سید نوید قمر نے کہا کہ یہ بڑی بے قاعدگیاں ہیں ان کی تحقیقات ہونی چاہیے ، کیا یہ مغلیہ نظام چل رہا ہے کہ کوئی پوچھنے والا نہیں۔

نیب کے اعلی ٰ افسران خود موجود نہیں ہیں ان پیروں کو ان کے بغیر نمٹایا نہیں جاسکتا ہیاجلاس میں سافٹ وئیر کی ڈویلپمنٹ کا ٹھیکہ خلاف قواعد ایک نجی فرم کو دینے کا بھی انکشاف ہوا جس سے ادارے کو 4 کروڑ روپے سے زائد کانقصان ہوا کمیٹی نے معاملہ نیب کے سپر دکرنے کی ہدایت کر دی

متعلقہ عنوان :