Live Updates

حکومت ، پی ٹی آئی کو ایک دوسرے پرالزامات کی بوچھاڑ کرنے کے بجائے جوڈیشل کمیشن کے فیصلہ کا انتظا ر کرنا چاہئے ‘سراج الحق

جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کردے گا اور آئندہ کیلئے انتخابی دھاندلی کے تمام دروازے بند ہوجائیں گے عوام کا جمہوریت اور انتخابی نظام پر سے اعتماد ختم ہوچکا تھا،جسے بحال کرنے کیلئے جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ انتہائی اہم کردار ادا کرے گا ‘امیر جماعت اسلامی

جمعرات 2 جولائی 2015 21:35

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کو ایک دوسرے پرالزامات کی بوچھاڑ کرنے کے بجائے جوڈیشل کمیشن کے فیصلہ کا انتظا ر کرنا چاہئے اور جوڈیشل کمیشن جو فیصلہ کرے اسے دل و جان سے تسلیم کرکے اس پر عمل کرنا چاہئے ،قوم کو جوڈیشل کمیشن پر مکمل اعتماد ہے امید ہے کہ جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کردے گا اور آئندہ کیلئے انتخابی دھاندلی کے تمام دروازے بند ہوجائیں گے ،عوام کا جمہوریت اور انتخابی نظام پر سے اعتماد ختم ہوچکا تھا،جسے بحال کرنے کیلئے جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ انتہائی اہم کردار ادا کرے گا اگر حکمرانوں نے ڈلیور نہ کیا اور اپنے پہلے دوسال کی طرح باقی تین سال بھی محض باتوں اور دعوؤں میں گزار دیئے تو آئندہ انتخابات میں ووٹ ڈالنے کیلئے لوگ گھروں سے نکلناپسند نہیں کریں گے،مائنس الطاف فارمولے سے کام نہیں چلے گا ،جس نے جتنا جرم کیا ہے اسے اتنی سزا ملنی چاہئے، اسے سیاسی مسئلہ سمجھنے کے بجائے خالصتاً آئینی اور قانونی مسئلہ سمجھا جائے ،قوم ایم کیوا یم پر لگائے گئے الزامات کی شفاف تحقیقات چاہتی ہے ،اپنے اقتدار کو طول دینے کیلئے ایم کیو ایم کو گود میں بٹھانے والی حکومتی جماعتیں نہ صرف ایم کیو ایم کے جرائم سے واقف تھیں بلکہ ان پر پردہ بھی ڈالتی رہیں ،قانون کی حکمرانی اور عدلیہ کی بالادستی ہی کراچی کے مسائل کا واحد علاج ہے ۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم کے ساتھ اقتدار شیئر کرنے والی پارٹیاں قوم سے معافی مانگیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے خصوصی انٹرویومیں کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کراچی کے شہریوں کی طرح حکومتی جماعتیں بھی ایم کیو ایم سے خوفزدہ تھیں اسی لئے سب کچھ جانتے ہوئے بھی انہوں نے نہ صرف ایم کیوا یم کو اپنے ساتھ حکومت میں شامل رکھا بلکہ اس کے تمام جرائم سے بھی آنکھیں بند کئے رکھیں اور اسے کھل کھیلنے کا موقع دیا ،انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پر لگنے والے الزامات میں کوئی نئی بات نہیں ، تمام جرائم کا خفیہ ایجنسیوں اور میڈیا کو بہت پہلے سے پتہ ہے لیکن جس نے بھی ان کو بے نقاب کرنے کی جرأت کی اسے راستے سے ہٹا دیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ اقتدار میں رہنے والی پارٹیوں کے پاس اب اس کے سوا کوئی چارہ نہیں کہ وہ عوام سے معافی مانگیں اور آئندہ کسی مجرم کو کندھوں پر نہ بٹھائیں ۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے بہت سے لوگ گناہوں کی دلدل سے نکل کرپر امن زندگی گزارناچاہتے ہیں مگر انہیں خوف ہے کہ وہ اگلے روز گولی کا نشانہ بنا دیئے جائیں گے ۔سراج الحق نے کہا کہ ایم کیو ایم نے تمام سرکاری اور غیر سرکاری اداروں پر اپنا تسلط قائم کررکھا ہے ،پولیس سمیت کراچی کے سرکاری اداروں میں 20تا 25ہزار وہ لوگ ہیں جن کی بھرتیاں باقاعدہ ایم کیو ایم کے دباؤ سے کی گئی ہیں ۔

یہ لوگ تنخواہیں سرکاری اداروں سے لیتے ہیں اورکام ایم کیو ایم کیلئے کرتے ہیں ۔سیکڑ انچارج اپنے علاقوں کے بے تاج بادشاہ ہیں جن کے اشاروں پر سرکاری افسران بھی ناچتے دکھا ئی دیتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اگر سرکاری اداروں سے گھوسٹ ملازمین اور سیاسی بھرتیوں کا خاتمہ کردیا جائے تو سرکاری سسٹم میں بہتری لائی جاسکتی ہے ۔ سراج الحق نے کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے استقبال کیلئے جانے والے وکلاء کو زندہ جلا دیا گیا مگر انہوں نے بھی اس پر از خود نوٹس لینے کی بجائے خاموشی ہی میں عافیت سمجھی ۔

عالمی یوم یتامیٰ کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں سراج الحق نے کہا کہ یتیموں ،بے واؤں اور غربا و مساکین کی کفالت حکومت کی ذمہ داری ہے مگر کسی حکومت نے بھی اس اہم ترین ذمہ داری کی طرف توجہ نہیں دی ،جس کی وجہ سے پرائیویٹ تنظیموں اور این جی اوز کو میدان میں آنا پڑا ۔انہوں نے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن یتیموں کی کفالت کا ایک منظم اور مربوط پروگرام چلارہی ہے ،الخدمت فاؤنڈیشن یتیم بچوں کی تعلیم اوررہائش کے لئے آغوش کے نام سے ملک بھر میں ادارے قائم کررہی ہے جہاں اب تک چار ہزار یتیم بچوں کو تعلیم ، صحت اور رہائش کی سہولیات دی گئی ہیں اور اس سال کے آخر تک یہ تعداد دس ہزار تک بڑھانے کا ہدف ہے ،انہوں نے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن کا ایک یتیم بچے کی کفالت پر ماہانہ تین ہزار روپے خرچ آرہا ہے ،میں مخیر اور صاحب ثروت حضرات کے ساتھ ساتھ عوام سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ وہ رمضان المبارک میں زیادہ سے زیادہ انفاق فی سبیل اللہ کریں ،خاص طور پر یتیم بچوں کی تعلیم و تربیت اور انہیں رہائش کی اچھی سہولیات دینا ہمارا دینی و معاشرتی فریضہ ہے جسے اللہ کی رضا اور خوشنودی کے حصول کیلئے پورا کرنا چاہئے ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات