خیبرپختونخوا میں 365 پولنگ سٹیشنوں پر ری پولنگ کا عمل پاک فوج کی نگرانی میں مکمل کرایا جائے گا، الیکشن کمیشن آف پاکستان گزشتہ 30 مئی کے انتخابات میں بد نظمی کی تحقیقات بھی کرے گا

الیکشن کمیشن کے سیکرٹری بابر یعقوب کی وزیراعلی خیبرپختونخوا کو یقین دہانی

جمعرات 2 جولائی 2015 21:26

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء ) خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں آئندہ پانچ جولائی کو صوبے کے 365 پولنگ سٹیشنوں پر ری پولنگ کا عمل پاک فوج کی نگرانی میں مکمل کرایا جائے گا جبکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان گزشتہ 30 مئی کے انتخابات میں بد نظمی کی تحقیقات بھی کرے گا یہ یقین دہانی الیکشن کمیشن کے سیکرٹری بابر یعقوب فتح محمد نے جمعرات کے روز وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک سے ملاقات کے دوران کرائی خیبرپختونخوا کے صوبائی الیکشن کمشنر بھی اُن کے ہمراہ تھے جبکہ ملاقات میں صوبائی وزیر تعلیم محمد عاطف خان اور چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا امجد علی خان بھی موجود تھے سیکرٹری الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو بتایا کہ خیبرپختونخوا حکومت کے مطالبے پر پاکستان آرمی سے ری پولنگ کیلئے پولنگ سٹیشنوں پر پاک فوج کے اہلکاروں کی تعیناتی کی درخواست کی گئی ہے جوقبول کر لی گئی ہے اُنہوں نے بتایا کہ 30 مئی کو پولنگ میں بد نظمی کے واقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے ری پولنگ کے عمل کو احسن ، پرامن اور شفاف انداز میں یقینی بنانے کیلئے الیکشن کمیشن نے متعددضروری اقدامات بھی کئے ہیں جن میں 23لاکھ بیلٹ پیپرز کی بہتر اور واضح پرنٹنگ بھی شامل ہے اُنہوں نے 30 مئی کے انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن سے تعاون پر خیبرپختونخوا حکومت کا شکریہ ادا کیا اُنہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد خیبرپختونخوا حکومت کیلئے ایک اعزاز ہے جسے بیرونی دنیا میں بھی پذیرائی مل رہی ہے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہاکہ صوبائی حکومت آرمی کے بغیر بلدیاتی انتخابات منعقد کرانے کے حق میں بالکل نہیں تھی تاہم یہ امر خوش آئند ہے کہ صوبائی حکومت کی خواہش کے مطابق آئندہ پانچ جولائی کودوبارہ پولنگ آرمی کی نگرانی میں کرائی جارہی ہے وزیراعلیٰ نے پولنگ سٹیشنوں پر پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہاکہ صوبائی حکومت پرامن اور شفاف پولنگ کیلئے الیکشن کمیشن سے ہر ممکن تعاون کرنے کو تیا رہے اُنہوں نے 30 مئی کے انتخابات میں بد نظمی اور تشدد کے واقعات کے اسباب کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ پولنگ سٹیشنوں پر عملے اور انتخابی سامان کی دستیابی میں تاخیر ، بیلٹ پیپرز میں نقائص اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی کمی کے علاوہ بڑی تعداد میں بلدیاتی اُمیدواروں اور ان کے ایجنٹوں اور ووٹروں کی موجودگی پولنگ سٹیشنوں پر مسائل کا باعث بنی تاہم اُنہوں نے کہا کہ اُمیدواروں کے ایجنٹوں کی بھاری تعداد کی موجودگی میں دھاندلی کے کوئی امکانات موجود نہیں تھے وزیراعلیٰ نے بتایا کہ خیبرپختونخوا حکومت انتخابات میں بد نظمی کے اسباب کی تحقیقات کر رہی ہے جس کی رپور ٹ تمام دستیاب شواہد کے ساتھ صوبائی حکومت الیکشن کمیشن کو پیش کرے گی وزیراعلیٰ نے 30 مئی کے انتخابات میں ریٹرننگ اور پریذائیڈنگ افسروں کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہا رکرتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمیشن سے کہاکہ وہ پریذائیڈنگ افسروں کو اس بات کا پابند بنائیں کہ وہ ووٹوں کی گنتی ختم ہونے پر پولنگ سٹیشن چھوڑنے سے پہلے انتخابی نتائج اُمیدواروں کے حوالے کریں۔