چین ڈیڑھ ارب کا ملک ہے مگر منصوبہ بندی کی وجہ سے وہاں صورتحال کنٹرول میں ہے، پاکستا ن میں لگتا ہے حکومت کی کوئی پالیسی ہی نہیں‘ ہائیکورٹ

حکومت کی طرف سے مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے اقدامات کی یقین دہانی پرسماعت 27جولائی تک ملتوی کر دی گئی

جمعرات 2 جولائی 2015 21:22

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) لاہورہائیکورٹ نے رمضان المبارک میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف دائر درخواست پر حکومت کی طرف سے مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے اقدامات کی یقین دہانی پرسماعت 27جولائی تک ملتوی کر دی۔گزشتہ روز لاہو رہائیکورٹ کے جسٹس فرخ عرفان نے کیس کی سماعت کی ۔سماعت کے دوران سیکرٹری انڈسٹریزنسیم صادق نے عدالت کے روبرو پیش ہوکر بتایا کہ قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی گئی ہے۔

چار افراد پر مشتمل مانیٹرنگ کمیٹی میں دو صوبائی وزرا ء اوردو سیکرٹریز کام کر رہے ہیں جو رمضان بازاروں کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ رمضان بازاروں میں تمام اشیاء دستیاب ہیں اور کمی ہونے پر فوری رسد کو یقینی بنایا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

مانیٹرنگ کمیٹی کے اقدامات اور رمضان میں سبسڈی دینے کی وجہ سے مہنگائی کم ہوئی ہے۔اس حوالے سے کوشش کی جار ہی ہے کہ مستقبل میں بھی قیمتوں کو کنٹرول میں رکھا جائے۔

عدالت نے قرار دیا کہ چائینہ ڈیڑھ ارب کا ملک ہے مگر منصوبہ بندی کی وجہ سے وہاں صورتحال کنٹرول میں ہے۔ پاکستا ن میں لگتا ہے کہ قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے حکومت کی کوئی پالیسی ہی نہیں اس لیے قیمتوں میں یکدم اضافہ کر کے شہریوں کے ساتھ ڈکیتی کی جاتی ہے جس کی ہر گزا جازت نہیں دی جاسکتی۔،درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ پالیسی کے ساتھ معاملات حل نہیں ہوسکتے۔

اس کیلئے ذخیرہ اندورزی کے قانون میں ترمیم کی ضرورت ہے۔عدالت نے آئندہ سماعت پر اس قانونی نکتے پر معاونت طلب کر لی کہ آیا مہنگائی سے بنیادی حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔جبکہ عدالت نے سیکرٹری انڈسٹریزکی جانب سے مہنگائی کنٹرول کرنے کے حوالے سے مربوط اقدامات کی یقین دہانی پرمزید سماعت 27جولائی تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :