مسلح افواج کے آپریشن نے دہشت گردوں کی کمر توڑ کررکھ دی ہے،وزیرداخلہ پنجاب

متعدد دہشت گردوں کے بھارتی خفیہ ایجنسی’را‘ سے روابط بھی سامنے آئے ہیں،پنجاب میں کرائم ریٹ میں15سے 38فیصد تک کمی واقع ہوئی ممکنہ سیلاب ،بارشوں کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پیشگی انتظامات مکمل کئے جارہے ہیں، تمام اضلاع کے ڈی سی او فلڈ پلان کے مطابق ریلیف کیمپوں کے قیام کیلئے جگہوں کا انتخاب کریں ،متاثرین سیلاب کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑا،سیالکوٹ میں کرنل (ر ) شجاع خانزادہ کااجلاس سے خطاب

جمعرات 2 جولائی 2015 21:20

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) صوبائی وزیر داخلہ پنجاب کرنل (ر ) شجاع خانزادہ نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا ہے اور مسلح افواج کے آپریشن نے دہشت گردوں کی کمر توڑ کررکھ دی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس آپریشن کے نتیجے میں زیادہ تر دہشت گرد مارے جاچکے ہیں جبکہ باقی ماندہ دہشت گرد راہ فرار اختیار کرنے پر مجبورہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے پاک فوج کے جوانوں نے جولازوال قربانیاں پیش کیں ہیں اس پر پوری قوم پاک فوج کے بہادر جوانوں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ صوبہ پنجاب سے اب تک 4ہزار سے زائد دہشت گرد گرفتار کئے جاچکے ہیں جن میں سے زیادہ تر کا تعلق تحریک طالبا ن اور مذہبی انتہا پسند گروہوں سے ہے جبکہ متعدد دہشت گردوں کے بھارتی خفیہ ایجنسی’را‘ سے روابط بھی سامنے آئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں بتایا کہ گرفتار کئے گئے دہشت گردوں میں سے اب تک 1900 دہشت گردوں کو سزائیں بھی سنائی جاچکی ہیں جس سے صوبہ پنجاب میں کرائم ریٹ میں15سے 38فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے جن میں اغواء برائے تاوان، ریپ، بھتہ خوری اور قتل کی وارداتوں جیسے خطرناک جرائم شامل ہیں۔سیالکوٹ میں اپنے ایک روزہ دورے کے دوران صوبائی وزیر داخلہ پنجاب کرنل (ر ) شجاع خانزادہ نے کہا ہے کہ صوبہ پنجاب میں موسم برسات کے دوران ممکنہ سیلاب اور بارشوں کی صورتحال سے موثر طور پر نمٹنے کیلئے پیشگی انتظامات مکمل کئے جارہے ہیں اس سلسلہ میں تمام اضلاع کے ڈی سی اوصاحبان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے اپنے متعلق ضلع میں فلڈ پلان کے مطابق ریلیف کیمپوں کے قیام کیلئے جگہوں کا انتخاب کریں اور وہاں پرخوراک اور ادویات کی وافر مقدار میں فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ متاثرین سیلاب کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔

انہوں نے یہ بات یہاں ڈی سی آفس سیالکوٹ کے کمیٹی روم میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے بتائی ۔ اجلاس میں رکن صوبائی اسمبلی چودھری محمد اکرام، چیئرمین وزیر اعلیٰ انسپکشن ٹیم عرفان علی ، سیکرٹری آبپاشی پنجاب کیپٹن (ر) سیف انجم، ڈی جی پرونشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پنجاب جواد اکرم، ڈی سی او سیالکوٹ ڈاکٹر آصف طفیل،ڈی پی او سیالکوٹ رائے اعجاز احمد، مقامی افسران نے شرکت کی ۔

صوبائی وزیر داخلہ پنجاب کرنل (ر ) شجاع خانزادہ نے کہاکہ بالائی علاقوں میں شدیدبارشوں کی صورت میں سیالکوٹ اور نارروال کے اضلاع برُی طرح متاثر ہوتے ہیں اس لئے حکومت پنجاب سیالکوٹ اور نارروال کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے محفوظ رکھنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے اور اس سلسلہ میں لانگ اور شارٹ ٹرم منصوبہ جات تشکیل دے کران پر ہنگامی بنیادوں پر عمل درآمد کیا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ گذشتہ سال سیالکوٹ سے گذرنے والے برساتی نالوں نے شہری آبادیوں کومتاثر کیا جس سے برساتی نالوں کی ملحقہ آبادیوں میں املاک کو شدیدنقصان پہنچا۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے سیلاب کے دوران متعدد بار سیالکوٹ کادورہ کیا اور اس مسئلہ کا مستقل حل تلاش کرنے کی ہدایات جاری کیں جن کی روشنی میں نالہ ایک کے پانی کے بہاوٴ کو باقاعدہ بنانے کیلئے ایک جامع منصوبہ تشکیل دیا گیا ہے جس کے تحت نالہ ایک میں پانی کے بہاوٴ کی گنجائش 5ہزار کیوسک سے بڑھا کر 25ہزار کیوسک کردی گئی ہے اس مقصد کے حصول کیلئے 354کنال اراضی کوخرید کر نالہ ایک کے توسیعی منصوبے میں شامل کیا گیا ہے اوراراضی کے مالکان کو15کروڑ روپے کی ادائیگیاں کردی گئیں ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کی تکمیل سے نالہ ایک میں پانی کے بہاوٴ میں جہاں باقاعدگی پیدا ہوگی وہاں اس کی گنجائش میں 5گنا اضافہ بھی ہوجائے گاجس سے نالہ ایک سے متاثر ہونے والے علاقوں کا دیرینہ مسئلہ بھی حل ہوجائے گا ۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن آفیسر سیالکوٹ ڈاکٹر آصف طفیل نے صوبائی وزیر کو بتایاکہ شہر کے وسط سے گذرنے والے برساتی نالہ بھیڈ کے توسیع منصوبے کیلئے حکومت پنجاب نے 17کروڑ روپے کی گرانٹ کی منظور ی دی ہے اور اس منصوبے کے تحت نالہ بھیڈ کی بھل صفائی اورنالہ پر 6نئے پلوں کی تعمیر کاکام شروع کردیا گیا ہے ۔

انہوں نے مزید بتایانالہ بھیڈ سے تجاوزات کو مسمار کردیا گیا ہے اور ناجائز قابضین سے اراضی واگذار کروا کر نالہ بھیڈ میں شامل کردی گئی ہے جس سے اب نالہ بھیڈ میں بارشی پانی کے بہاوٴ میں بہتری آئے گی اور نالہ بھیڈ کے اردگرد کی آبادیاں سیلابی پانی سے محفوظ رہیں گی ۔ ڈی سی او نے بتایا کہ نالہ ایک میں پڑنے والے شگافوں کو پرُ کردیا گیا ہے جبکہ نالہ ایک میں سیوریج کے لائنوں کے ساتھ پن سٹاپ لگا دیئے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ زہرہ ہسپتال چوک سے نالہ ایک تک ایک نئی سیوریج لائن بچھا رہی ہے جس پر مجموعی طورپر10کروڑ روپے خرچ ہونگے اور اس منصوبے کی تکمیل سے عدالت گڑھا، شتاب گڑھا، شہاب پورہ اور ڈیفنس روڈکا نکاسی آب کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔ انہوں نے بتایاکہ ٹی ایم اے سیالکوٹ نے شہر میں سیوریج لائنوں کی صفائی کا کام شروع کردیا ہے جس کیلئے مین پاور اور مشینری استعمال کی جارہی ہے جبکہ شہر کے نشیبی علاقوں سے بارشی پانی کے فوری نکاس کیلئے ڈی واٹرنگ سیٹوں اور سکر مشینوں کو اسٹینڈبائی حالت میں رکھا گیا ہے ۔

ڈی سی او نے صوبائی وزیر کو بتایا کہ سیلاب کے دوران ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی صلاحیتوں کوپرکھنے کیلئے آزمائشی مشقیں کروائی جارہی ہیں جس میں محکمہ ریونیو ،پولیس ،ریسکیو1122 اور سول ڈیفنس کے رضا کار حصہ لے رہے ہیں ۔ جس پر صوبائی وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع پاشا نے کہاکہ اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ تمام محکمے آپس میں قریبی رابطہ قائم رکھیں اورکسی بھی ہنگامی صورتحال کا سامنا کرنے کیلئے ہمہ وقت چوکس رہیں ۔

بعد ازاں صوبائی وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ نے نالہ بھیڈاور نالہ ایک کی بھل صفائی اور گشادگی کے منصوبوں کا جائزہ لیا اور انہیں جلد از جلد مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اس موقع پر ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ برساتی نالو ں میں کوڑا کرکٹ اور صنعتی کچرا پھینکنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے ۔

متعلقہ عنوان :