وزیراعظم کی جانب سے آئی ایم ایف کی مدد سے بیلنس آف پیمنٹس بحران پر قابو پانے کے بعد تعمیراتی شعبے کی برق رفتار ترقی سے پاکستان فرنٹیئر مارکیٹ کے طور پر سامنے آگیا ہے‘ تعمیراتی صنعت کی ترقی سے پاکستان ترقی پذیر ملکوں کی صف اول میں آگیا ہے‘ گزشتہ 12 ماہ کے دوران کراچی سٹاک ایکسچینج100 سٹاک انڈیکس میں 16 فیصد اضافہ ہوا‘ امریکی میڈیا کمپنی ”بلوم برگ“ کی رپورٹ

جمعرات 2 جولائی 2015 20:45

اسلام آباد ۔2 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) وزیراعظم محمد نواز شریف کی جانب سے آئی ایم ایف کی مدد سے بیلنس آف پیمنٹس بحران پر قابو پانے کے بعد تعمیراتی شعبے کی برق رفتار ترقی سے پاکستان فرنٹیئر مارکیٹ کے طور پر سامنے آگیا ہے‘ دبئی کی ایمار پراپرٹیز پی جے ایس سی اور مقامی ڈویلپرز نے پاکستان کے فنانشل مرکز کراچی کا حلیہ تبدیل کرکے رکھ دیا اور آج وہاں آسمان سے باتیں کرتی بلند و بالا عمارتیں تیزی سے تعمیر ہو رہی ہیں‘ تعمیراتی صنعت کی ترقی سے پاکستان ترقی پذیر ملکوں کی صف اول میں آگیا ہے۔

گزشتہ 12 ماہ کے دوران کراچی سٹاک ایکسچینج100 سٹاک انڈیکس میں 16 فیصد اضافہ ہوا۔ ڈی جی خان اور چرات سیمنٹ کمپنیوں نے توسیعی منصوبوں کا اعلان کیا جبکہ سٹیل میکرز حصص فروخت کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

جمعرات کو معروف امریکی میڈیا کمپنی ”بلوم برگ“ کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق پاکستان کی تعمیراتی صنعت تیز رفتاری سے ترقی کر رہی ہے۔ دبئی کی تعمیراتی کمپنیوں اور مقامی ٹائیکونز ڈویلپرز نے پاکستان کے فنانشل مرکز کراچی اور کئی چھوٹے چھوٹے قصبوں میں بلند و بالا عمارتیں کھڑی کرکے وہاں کا حلیہ ہی تبدیل کردیا ہے۔

برطانوی اینی سنس کیپٹل لمیٹڈ کے چیف اکانومسٹ چارلی رابرٹسن نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ ابھرتی یا فرنٹیئر مارکیٹ میں سرمایہ کاری کا یہ بہترین موقع ہے، اقتصادی اصلاحات، نجکاری اور آئی ایم ایف کے ساتھ بہتر تعلقات فروغ پا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کراچی میں تشدد، قتل و غارت، بم دھماکوں اور اغواء کی وارداتوں کے باوجود کے ایس ای 100 انڈیکس میں 16 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

اپنی بہترین کارکردگی کے باعث کے ایس ای دنیا کے 10 بہترین اسٹاک ایکسچینج میں شامل ہوگئی۔ بلوم برگ کا کہنا ہے کہ ارب پتی میاں محمد منشا کی ڈی جی خان سیمنٹ کمپنی اور چراٹ سیمنٹ کمپنی نے توسیعی منصوبوں کا اعلان کیا ہے جبکہ سٹیل میکرز نے شیئرز فروخت کیلئے پیش کئے ہیں۔ سٹیل بارز بنانے والی پاکستان کی سب سے بڑی کمپنی آرمیلی سٹیل لمیٹڈ نے بھی حصص فروخت کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

فضل آئرن اور سٹیل انڈسٹریز لمیٹڈ نے بھی اپریل میں آئی پی اوز مکمل کی ہے۔ بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال پاکستان کی سیمنٹ انڈسٹری نے 57 فیصد ترقی کی ہے۔ یو بی ایل فنڈ منیجرز لمیٹڈ کے سربراہ میر محمد علی نے بتایا کہ پاکستان کی کنسٹرکشن انڈسٹری تیزی سے فروغ پا رہی ہے، مجموعی طور پر ملک کی اقتصادی حالت میں بہتری آئی ہے۔ بلوم برگ کا مزید کہنا ہے کہ مئی 2013ء میں حکومت میں آنے کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے انفراسٹرکچر کے اخراجات میں 27 فیصد تک کا اضافہ کیا ہے۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان 6.6 ارب قرضہ پروگرام کے تحت اہداف کے حصول میں نمایاں پیشرفت کر رہا ہے۔ افراط زر کی شرح میں نمایاں کمی ہو رہی ہے۔ چین نے اقتصادی کوریڈور کے 45 ارب ڈالر کے علاوہ پاکستان مزید28 ارب ڈالر سرمایہ کاری کے معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں۔ شہروں اور چھوٹے قصبوں میں ترقی تیزی سے جاری ہے جوکہ کنٹریکٹرز کیلئے اچھی خبر ہے۔