سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کاحکومت کی پا ک چین اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کو پہلے تعمیر کرنے کی یقین دہانیوں پر عدم اعتماد کا اظہار

اے پی سی میں مغربی روٹ کو پہلے شروع کرنے کے واضح اعلان کے باوجو قومی منصوبے کو متنازعہ بنا نے کی کوششیں کی جارہی ہیں ،چھوٹے صوبوں کی آواز نہ سنی گئی تو پاکستان کی معیشت کی ضمانت کا منصوبہ بھی حکومتی نا اہلی کی بھینٹ چڑ جائے گا، ،پی ایس ڈی پی میں دکھائے گئے فنڈز در حقیقت تینوں روٹس کیلئے مختص ہیں ،پلاننگ ڈویژن غلط تاثر دے رہا ہے،قائمہ کمیٹی کے چیئرمین داؤد اچکزئی اور ارکان کا اظہار خیال

جمعرات 2 جولائی 2015 19:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے مواصلات نے حکومت کی طرف سے پا ک چین اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کو پہلے تعمیر کرنے اور بجٹ فراہم کرنے کی یقین دہانیوں پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ سیاسی جماعتوں کی اے پی سی میں مغربی روٹ کو پہلے شروع کرنے کے واضح اعلان کے باوجود بعض عناصر قومی منصوبے کو الجھاؤ اور شکوک وشبہات کا شکار بنا کر متنازعہ بنانا چاھتے ہیں چھوٹے صوبوں کی آواز کو نہ سنا گیا تو پاکستان کی معیشت کی ضمانت پاک چین اقتصادی راہدای بھی حکومتی نا اہلی اور مفاد پرستی کی بھینٹ چڑ جائے گی ۔

منصوبے کے لیے بجٹ میں فنڈز نہیں رکھے گئے ،پی ایس ڈی پی میں دیکھائے گئے فنڈز در حقیقت تینوں روٹس کیلئے مختص ہیں پلاننگ ڈویژن غلط تاثر دے رہا ہے ۔

(جاری ہے)

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی کے چیئر مین و ارکان وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال اورسیکرٹر ی مواصلات و چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ کی بریفنگ سے مکمل مطمئن نہ ہو سکے۔

جمعرات کو کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے چیئر مین داؤد خان اچکزئی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہو اجلاس میں سینیٹرز کامل علی آغا ، اسلام الدین شیخ، سجاد حسین طوری، کلثوم پروین ، محمد عثمان خان کاکٹر، میر کبیر اور وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی ، سیکرٹری وزارت مواصلات و چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ ، ڈی جی پوسٹل سروسز فقیر الدین نے شرکت کی۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ صوبہ بلوچستان کے اقتصادی راہداری روٹ کے علاوہ ریلوے بجلی کے لئے پی ایس ڈی پی اور پاک چین اقتصادی راہدای کے بجٹ میں سے بھی کوئی رقم نہیں رکھی گئی اس سال بھی بجٹ میں فنڈز نہیں رکھے گئے پی ایس ڈی پی میں دیکھائے گئے فنڈز در حقیقت تینوں روٹس کیلئے مختص ہیں پلاننگ ڈویژن غلط تاثر دے رہا ہے چھوٹے صوبوں کی آواز کو نہ سنا گیا تو پاکستان کی معیشت کی ضمانت پاک چین اقتصادی راہدای بھی حکومتی نا اہلی اور مفاد پرستی کی بھینٹ چڑ جائے گی جس کی تمام تر ذمہ داری وفاقی حکومت اور صوبائی اتحادی حکومتوں پر ہو گی پاک چین اقتصادی راہدای کے بارے میں منعقدہ تینوں اجلاسوں میں مختلف آراء اور الگ الگ خدشات موجود تھے راہداری کی تینوں الائنمنٹ کے بارے میں بھی فرق نظر آتا ہے ۔

بریفنگ میں پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے مشترکہ روٹ کو کبھی ویسٹرن کبھی نادران کبھی ایسٹرن اور بعض دفعہ سینٹرل قرار دے دیا جاتا ہے ۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اہم قومی معاملے کو اس انداز سے الجھایا جارہا ہے کہ بعد میں چاہنے کے باوجود بھی اس کو سلجھایا نہیں جا سکے گا چھوٹے صوبوں کی آواز پر کان نہ دھرے گئے تو خدانخواستہ انارکی پھیلنے سے مشرقی پاکستان کی تاریخ دہررائی جا سکتی ہے ۔

کمیٹی کے اجلاس میں سفارش کی گئی کہ گوادر ، خضدار ، کوئٹہ ، قلعہ سیف اﷲ ، ڈیرہ اسمائیل خان سے احسن ابدال تک مکمل ویسٹر ن روٹ کو چار رویہ کیا جائے ۔کمیٹی کے اجلاس میں ایوان بالاء سے کمیٹی کو بجھوائی گئی تینوں پٹیشنز رحیم یار خان ،ملتان ، سکھر موٹر وے کے معاملات ممبر فنانس این ایچ اے سے کمیٹی کی سفارش پر کیئے گئے اور معاملات طے کروا دیئے ڈاکخانہ جات کے حوالے سے ایکسٹر ڈیپارٹمنٹل ڈاکخانہ رنر کی اعزازیہ 8 سو سے 2 ہزار کرنے کی سفارش کی ۔

دریائے سندھ پر این ایچ اے کے پل کے متاثرین کو جلد از جلد معاوضے ادائیگی کی یقین دہانی کرائی گی ۔چیئرمین کمیٹی داؤ د خان اچکزئی نے وزارت مواصلات اور این ایچ اے اعلیٰ افسران کو سختی سے ہدایت دی کہ آئندہ کمیٹی کے اجلاس کے دن وزیراعظم کے سرکاری دورے کا دن مقرر نہ کیاجائے اور کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آج کے اجلاس میں تحفظات اور خدشات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ کے لئے آئندہ اجلاس 27 جولائی کو اجلاس منعقد کیا جائیگا۔

سیکرٹری مواصلات شاہد اشرف تارڑ نے آگاہ کیا کہ خنجراب سے گوادر تقریباً2442 کلو میٹر چھوٹا روٹ ہے جس کی لاگت ساڑھے گیارہ ارب ڈالر ہے چین کے ساتھ موجودہ نیٹ ورک کو استعمال کرتے ہوئے روٹس اور رابطے بڑھائے جائیں گے خنجراب سے حسن ابدال کے کے ایچ روٹ پہلے ہی نادران سنٹرل اور تینوں روٹس کیلئے مشترکہ ہے تھا کوٹ حویلیاں کو تبدیل نہیں کیاگیا کراچی حیدر آباد موٹر وے کو پبلک پرائیوٹ سیکٹر کو تبدیل کرنے کیلئے کمرشل بنکوں سے فنڈنگ ہوگی ایسٹرن روٹ موٹر وے پر مشتمل ہو گا خضدار ، رتوڈیرو تین ماہ میں مکمل ہو جائے گا پنچگو ناگ سیکشن ایف ڈبلیو اونے شروع کر دیا جو دسمبر 2016 میں مکمل ہو جائے گا 650 کلو میٹر سہراب تک روڈ بھی 2016 میں مکمل ہوجائے گا کراچی ، کوئٹہ ،کلات ، چمن 9 ملین روپے سے نیٹ اوور ورک ایف ڈبلیو او کے ذریعے اپ گریڈایشن کے قریب ہے وفاقی وزیر احسن اقبال نے آگاہ کیا کہ کراچی لاہور موٹر وے کی فنانسنگ کر دی گئی ہے ملتان سکھر پر چار رویہ لائن بنائیں گے پہلے چینی دو رویہ پر ہی راضی تھے چینی ماہرین کے دوے کے بعد اب چار رویہ سٹرک تعمیر ہو گی وزیراعظم نے مغربی روٹ کے ایک ایک سیکشن کو مکمل کرنے کی ہدایت دی ہے ہماری کوشش ہے کہ بلو چستان کو بھی پہلی موٹر وے ملے گوادر پوٹ ، گوادر ایئرپورٹ اور بنیادی ڈھانچہ مکمل ہونے کے بعد ہی پاک چین راہداری کیلئے فائد مند ہو سکتا ہے اور کہا کہ گوادر کو پورے ملک کے ساتھ منسلک کرنا انتہائی ضروری ہے تاکہ مال برداری بھی معاشی طور پر فائدہ مند ہو بلوچستان میں یونیورسٹیوں کے لئے بہت زیادہ فنڈز رکھے گئے ہیں پسماندہ علاقوں میں زراعت تعلیم اور صنعت کی ترقی ہی پاکستان کی ترقی ہے سینیٹر عثمان کاکٹر نے پاک چین راہداری کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا سینیٹر میر کبیر نے کہا کہ 68 سالوں میں پہلی دفعہ بجٹ کیلئے 40 فیصد رقم رکھی گئی سینیٹر سجاد حسین طوری نے گوادر حسن ابدل روٹ کم فاصلے اور زیادہ فائدہ مند روٹ قرار دیا سینیٹر کامل علی آغا نے موٹروے پر ایک سال میں 106 روپے سے 440 روپے فیس بڑھانے کو عوامی مفاد کے خلاف قرار دیا سینیٹر کلثوم پروین نے پاک چین راہداری کے بارے میں تحفظات اور خدشات دور کرنے کے حوالے سے تجویز دی