پاکستان کی افغان وزارت داخلہ کے دعوے کے تردید

پاکستان اپنے علاقے جنوبی وزیرستان کے انگور اڈہ میں چیک پوسٹ بنا رہا تھا،افغان علاقے سے پاکستانی فوجیوں پر راکٹ اور ہلکے ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی، دو فوجی زخمی ہوئے ، ترجمان پاک فوج

جمعرات 2 جولائی 2015 17:11

اسلام آباد((اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) )پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم باجوہ نے افغان اہلکاروں کے اس دعوے کو مسترد کیا ہے کہ پاکستانی فورسز نے سرحد کے اس پار فوجی چیک پوسٹ بنانے کی کوشش کی تھی ۔ پاک فوج کے ترجمان نے ان خیالات کا اظہار منگل کی رات پاکستان اور افغانستان کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے بعد کیا جس میں افغان حکومت نے اپنے ایک سرحدی پولیس کمانڈر کی ہلاکت اور پاکستانی فوج نے دو اہلکاروں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی ۔

افغان وزارت داخلہ کے ترجمان صدیق صدیقی نے الزام لگایا تھا کہ پاکستانی فورسز نے صوبے پکتیکا کے ضلع برمل میں افغان علاقے کے اندر عمارت تعمیر کرنے کی کوشش کی تھی ۔ پاک فوج کے ترجمان جنرل باجوہ نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ افغان اہلکاروں کا دعویٰ درست نہیں اور یہ کہ پاکستان اپنے علاقے جنوبی وزیرستان کے انگور اڈہ میں چیک پوسٹ بنا رہا تھا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس دوران افغان علاقے سے پاکستانی فوجیوں پر راکٹ اور ہلکے ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی جس سے دو فوجی زخمی ہو گئے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی فورسز نے افغان فائرنگ کے جواب میں فائرنگ کی تھی ۔ جنرل باجوہ نے افغان وزارت داخلہ کے اس دعوے کے تردید کی کہ پاکستان نے سرحدی خلاف ورزی کی ۔ انہوں نے افغان اہلکار کے اس دعوے کو بھی بے بنیاد قرار دیا کہ افغان فائرنگ میں 8 پاکستانی سیکیورٹی اہلکار جاں بحق ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ اس واقعے سے دونوں ممالک کے تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا ۔