وزیر اعظم سے اقوام متحدہ کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کی ملاقات ‘ مختلف امورپر تبادلہ خیال

جمعرات 2 جولائی 2015 15:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی کو کو ہدایت کی ہے کہ اقوام متحدہ میں پاکستان کے کردار کومزیدموثربنایاجائے،امن،سیکیورٹی اور ڈویلپمنٹ کیلئے پاکستان کی آوازاقوام متحدہ میں سنائی دینی چاہیے۔وہ اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی سے جمعرات کو وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کے دوران بات چیت کررہے تھے اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ اقوام متحدہ میں فعال کردار ادا کیا ہے اور اسے اقوام متحدہ کی تمام سرگرمیوں اور مباحثوں میں پیش پیش رہنا چاہئے۔

آج پاکستان دنیا بھر میں اقوام متحدہ کے امن دستوں کے لئے سب سے زیادی افرادی قوت فراہم کرنے والے ممالک میں شامل ہے ۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے وزیراعظم کو اقوام متحدہ سے متعلق امور اور اس سال ستمبر میں جنرل اسمبلی کے خصوصی اجلاس کے دوران ہونے والے متعدد سربراہ اجلاسوں اور تقریبات کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے وزیراعظم کو بتایا کہ معمول کی سرگرمیوں کے علاوہ کئی اہم ایونٹس بھی منعقد ہوں گے جو پاکستان کے لئے بہت زیادہ اہمیت رکھتے ہیں۔

ان میں سے اہم ترین عالمی رہنماؤں کی طرف سے 2015ء کے بعد ترقیاتی ایجنڈے کی توثیق ہوگی جو پائیدار ترقیاتی اہداف اختیار کرنے کا حامل ہوگا۔رواں سال اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں منعقد ہونے والی بڑی سرگرمیوں میں جنوب ۔ جنوب تعاون، صنفی مساوات اور ترقی نسواں کے بارے میں اجلاس، پائیدار ترقیاتی اہداف کی منظوری کے لئے خصوصی اجلاس اور دیگر ممالک کے ہمراہ پاکستان کی مشترکہ میزبانی میں قیام امن سربراہ اجلاس شامل ہے۔

وزیراعظم کے قومی سلامتی کے مشیر سرتاج عزیز اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ملاقات میں وزیراعظم کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ترجمان کے مطابق وزیراعظم اقوام متحدہ میں پاکستان کی خارجہ پالیسی اورقومی ترجیحات پر خطاب کے علاوہ جنرل اسمبلی میں شریک دیگر ممالک کے رہنماوں سے ملاقاتیں کریں گے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ وہ وزیراعظم کے ستمبر میں دور ہ اقوام متحدہ کی تفصیلات طے کرنے کے لیے پاکستان آئی ہیں۔بی بی سی کے ساتھ ایک مختصر اور غیر رسمی تبادلہ خیال میں انھوں نے کہا کہ ان کا دور ہ پاکستان معمول کا حصہ ہے۔وزیراعظم کے ستمبر میں متوقع دور ہ اقوام متحدہ کی تفصیلات کو حتمی شکل دینا بھی میرے ایجنڈے میں شامل ہے۔

دو روز قبل جب پاکستانی سفیر واشنگٹن سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہوئی تھیں تو بعض ٹی چینلوں اور اخبارات نے خبر جاری کی تھی کہ حکومت نے بھارتی خفیہ ایجنسی را کی پاکستان میں مداخلت کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے اسی پس منظر میں کہا گیا تھا کہ ڈاکٹر ملیحہ لودھی کو اسی موضوع پر مشاورت کے لیے ہنگامی طور پر پاکستان طلب کیا گیا ہے۔

سرکاری ذرائع کے حوالے سے جاری کی گئی ان خبروں میں کہا گیا تھا کہ حکومت نے متحدہ قومی موومنٹ کے دو رہنماوٴں کے برطانوی پولیس کے سامنے اس اعترافی بیان کو اقوام متحدہ میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے کہ جس میں ایم کیو ایم کے انھوں نے بھارتی خفیہ ایجنسی را سے فنڈز وصول کرنے کا اعتراف کیا تھا۔اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر نے بی بی سی کے اس سوال پر کہ کیا پاکستان را کی مداخلت کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے پر غور کر رہا ہے کہا کہ اس معاملے کا ان کے دور ہ پاکستان سے تعلق نہیں ۔میں معمول کی مشاورت کے لیے پاکستان آئی ہوں۔ اس سال اقوام متحدہ کی70ویں سالگرہ کی تقریبات ہو رہی ہیں اور میں اس موقع پر وزیراعظم کی ملاقاتوں کی تفصیلات طے کرنے میں مصروف ہوں۔

متعلقہ عنوان :