قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی کابینہ سیکرٹریٹ سب کمیٹی کا وزارتِ کیڈ کو ، پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنزریگولیٹری اتھارٹی ملازمین کی تنخوائیں فوری جاری کرنے کاحکم

پیرا رولز کو سٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعدجلدی فائنل کیا جائے ،نجی تعلیمی اداروں کا مکمل ریکارڈ پیش کیا جائے،کاروبار اور خدمت کرنے والوں میں تمیز کی جائے،کنوئنیر سیما محی الدین جمیلی کا اجلاس سے خطاب ملک ابرار احمد کا کم آمدنی والے معیاری نجی تعلیمی اداروں کی حوصلہ افزائی کے منصوب بنانے پر زور

منگل 30 جون 2015 18:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکریٹریٹ کی سب کمیٹی نے وزارتِ کیڈ کو ، پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنزریگولیٹری اتھارٹی کے ملازمین کی تنخوائیں فوری جاری کرنے کاحکم جاری کردیا ،پیرا رولز کو سٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعدجلدی فائنل کیا جائے ،نجی تعلیمی اداروں کا مکمل ریکارڈ پیش کیا جائے،کاروبار اور خدمت کرنے والوں میں تمیز کی جائے ۔

خیالات کا اظہار قومی اسمبلی میں کابینہ سیکریٹریٹ کی سب کمیٹی کے اجلا س منعقدہ پارلیمنٹ ہاوس کمیٹی روم نمبر7میں کنوئنیر ممبر قومی اسمبلی سیما محی الدین جمیلی نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے سربراہان اور اساتذہ کے لئے پیشہ وارانہ تربیتی کورسز کا بھی اجرا کیا جائے اور ایلیٹ کلاس کے اداروں کی رجسٹریشن کے لئے الگ کیٹگریز بنائی جائیں ۔

(جاری ہے)

نجی تعلیمی اداروں میں کاروبار کرنے والے اور خدمت کرنے والوں کو الگ الگ کیٹیگریز میں تقسیم کیا جائے نیز حکومتی اداروں کی بھی اپ گریڈیشن کی جائے ممبر قومی اسمبلی ملک ابرار احمدنے کم آمدنی والے معیاری نجی تعلیمی اداروں کی حوصلہ افزائی کے منصوبے بھی بنانے پر زور دیا۔ممبر قومی اسمبلی مریم اورنگ زیب نے عوامی نمائندوں پر مشتمل مانیٹرننگ سیل بنانے کی تجویز دی جس پر عثمان ابراھیم نے وضاحت پیش کرتے ہو ئے کہا کہ بہت جلدجس طرح محکمہ صحت کے لئے ٹاسک فورس بنائی گئی ہے اسی طرح عوامی نمائندوں پر مشتمل ایجوکیشن ٹاسک فورس بنائی جائے گی جو محکمہ تعلیم کی کاررکردگی پر نظر رکھے گی۔

پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والی ممبر قومی اسمبلی نفیسہ خٹک نے کہا پیرا جتنے سکولوں کا ڈیٹا بتارہی ہے اس سے کئی گنا پرائیویٹ سکول اسلام آباد اور اس کے مضافات میں موجود ہیں ۔پیرا کو غیر رجسٹرڈ سکولوں کو فوراً بند کرنے کے احکامات جاری کرکے ان سکولوں کو سیل کرنا چاہیے ، انہوں نے بھی مہنگے اور سستے سکولوں میں تمیز کرتے ہوئے ہرکے لیول کے مطابق ایکشن پلان بنایا جائے پر زور دیا۔

ملک ابرار اور نفیسہ خٹک کی درخواست پر کمیٹی اراکین نے پرائیویٹ سکولز نیٹ ورک کے صدر ڈاکٹر محمد افضل بابر کو بھی تجاویز دینے کی اجازت جس پر انہوں نے کمیٹی کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا عوامی نمائندوں نے سٹیک ہولڈرز کو قانون سازی سے قبل اعتماد میں لیکر پیرا ایکٹ کو قابل نفاذ بنانے میں اہم اقدام کیا ہے انہوں نے کہا اسلام آباد کے 2000نجی تعلیمی اداروں میں 80فیصد انتہائی کم فیس لے کر وفاقی نظامتِ تعلیمات کے اداروں سے بہتر تعلیم دے رہے ہیں ۔

قانون میں ایسے اداروں کی پروموشن کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے عنلی منصوبے رکھیں جائیں جس اسلام آباد کا واقعة نالج اور ماڈل سٹی بنا یا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ آج کیڈ اور قائمہ کمیٹی نے پیرا ملازمین کی تنخواؤں کو جاری کرکے ہم سب کو شکر گزار بنا دیا ہے کیو نکہ پچھلے کئی ماہ سے پیرا آفس میں والدین اور سکول انتظامیہ چکر لگا لگا کر تھک گئے تھے ۔

اجلاس میں ممبر ان اسمبلی ملک ابراراحمد،مریم اورنگ زیب،نفیسہ خٹک،مہرین رزاق بھٹو ،فرحانہ قمر اور نگہت پروین و دیگر نے شرکت کی جبکہ وفاقی وزیر مملکت کیڈ بیرسٹر عثمان ابراھیم، رخسانہ رحمان اور قیصر مجید ملک نے وزارتِ کیڈ کی نمائندگی کی۔پرائیویٹ سکولز نیٹ ورک کے صدرڈاکٹر محمدافضل بابرنے نجی تعلیمی اداروں کی نمائندگی کرتے ہوئے خصوصی طور پرشرکت کی ۔ اجلاس کے شروع میں امتیاز علی قریشی ممبر پیرا نے ایک جامعہ پریزنٹیشن پیش کی جس میں پیرا کی کاررکردگی ، اہداف اور مسائل کا تفصیلی ذکر کیا گیا ۔