شمسی توانائی کے ذریعے بجلی پیدا کرکے ہم دور دراز کے علاقوں میں بجلی مہیا کر سکتے ہیں‘ خواجہ ضرار کلیم

100میگا واٹ کا قائدا عظم سولر پارک منصوبہ انتہائی قلیل مدت میں پورا کیا گیا جس کا خیر مقدم کرتے ہیں

منگل 30 جون 2015 17:54

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء) چینی بزنس کمیونٹی کے 6 رکنی وفد نے چانگ یوکائی ڈائریکٹر فوڈ ڈیپاٹمنٹ ہنڈن سٹی چین کی قیادت میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی) کے ریجنل آفس میں ریجنل چےئرمین خواجہ ضرار کلیم سے دونوں ممالک کے اشتراک سے پاکستان میں جاری انرجی بحران کے خاتمہ ،باہمی تجارت کے فروغ اور سرمایہ کاری کے حوالے سے ملاقات کی۔

اس موقع پر خواجہ ضرار کلیم نے کہاکہ چین نے پاکستان کودفاعی شعبہ کے علاوہ صنعتی اور تجارتی شعبہ میں بھی بھر پور مدد فراہم کی ہے جو ایک اچھی دوستی کی کامیاب مثال ہے انہوں نے کہا کہ صنعتی معیشت اور پیداوار سب سے زیادہ انرجی بحران کی وجہ سے متاثر ہوئی ہے ۔ ہماری جی ڈی پی نمومیں 2 فیصد کمی انرجی بحران کی وجہ سے ہے۔

(جاری ہے)

انرجی بحران پر قابو پانے کیلئے ہم حکومتی کوشش کو سراہتے ہیں لیکن صورتحال کی سنگینی اس بات کی متقاضی ہے کہ انرجی کے بحران کو ترجیح بنیادوں پر حل کیا جائے۔

بجلی ہائیڈل ، کول، بائیو گیس اور دوسرے ذرائع سے پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے مگر سولرانرجی پراجیکٹ سب سے تیزی کے ساتھ انسٹال کرکے بجلی کے بحران پر قابو پایا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اور پنجاب حکومت کو پاکستان میں پہلی مرتبہ اور دنیا کا سب سے بڑا950میگا واٹ کا قائدا عظم سولر پاورپارک منصوبہ کا قیام پر مبارکباد دیتا ہوں۔

اس قسم کے اقدامات بہت پہلے ہونے چاہیئے تھے اس وقت دنیا میں جرمنی37 فیصد ، چائنا 25% ،سپین 12.7% ، جاپان7% اور انڈیا2% بجلی سولر سے پیدا کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ خوش قسمتی سے پاکستان کے بیشتر علاقوں میں سورج کی روشنی 14 12-گھنٹے موجود ہے جس کو انسٹال کرنے کی سطح بھی سولر ٹیکنالوجی کیلئے بہت موزوں ہے جس کو بڑی آسانی کے ساتھ بجلی پیدا کرنے کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

شمسی توانائی کے ذریعے بجلی پیدا کرکے ہم دور دراز کے علاقوں میں بجلی مہیا کر سکتے- ہیں جس سے غربت کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔بجلی کی پیداوار کیلئے سولر ٹیکنالوجی کا استعمال دنیا میں بڑی تیزی سے بڑھ رہا ہے جو کہ تقریباً ایک سو ممالک میں رائج ہے اگرچہ یورپین ممالک کو اس میں فوقیت حاصل ہے مگر یہ ٹیکنالوجی شمالی افریقہ ،مشرق وسطا،شمالی امریکہ اورساوتھ ایشیاء میں بھی تیزی سے فروغ پا رہی ہے۔

وفاق ایون ہائے تجارت و صنعت کی قائمہ کمیٹی برائے پاک چین تعاون کے چےئرمین وسیم ظفر بہاولپور میں پاکستان کے پہلے 950میگا واٹ شمسی بجلی گھر کے افتتاح کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کا یہ اقدام ملک کو اندھیروں سے نکالنے میں اہم کردار ادا کریگا۔انہوں نے کہا کہ 100میگا واٹ کا قائدا عظم سولر پارک منصوبہ انتہائی قلیل مدت میں پورا کیا گیا جس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ملک سے بجلی کا بحران ختم ہو جاتا ہے تو ملکی صنعتیں اپنی پیداواری استعداد کو بڑھاتے ہوئے برآمدات میں کئی گنا اضافہ کر دیں گی جس سے پاکستان کا ایشین ٹائیگر بننے کا خواب پورا ہو سکے گا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں توانائی بحران کے خاتمے کے لئے شمسی توانائی کے ذریعے بجلی کی پیداوار میں کئی گنا اضافہ کیا جاسکتا ہے۔چینی سرمایہ کار پاکستان میں بجلی گھروں کے قیام کیلئے سرمایہ کاری کرنے کے لئے تیار ہیں،لٰہذا حکومت بیرونی سرمایہ کاروں کے ساتھ مشترکہ منصوبوں کی راہ ہموار کرنے میں اپنا بھر پور کردار ادا کر رہا ہے

متعلقہ عنوان :