پاکستان کی حالیہ شروع کردہ نیشنل فنانشل انکلوژن سٹریٹیجی 2015-20 کی کامیابی اورڈیجیٹل اقتصادی ترقی کیلئے سرکاری اور نجی شعبہ کی شراکت داری کی ضرورت ہوگی،من ٹیکنالوجی کمپنی سیپ

منگل 30 جون 2015 17:53

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء) جرمن ٹیکنالوجی کمپنی سیپ) SAP (نے کہا ہے کہ پاکستان کی حالیہ شروع کردہ نیشنل فنانشل انکلوژن سٹریٹیجی 2015-20 کی کامیابی اورڈیجیٹل اقتصادی ترقی کیلئے سرکاری اور نجی شعبہ کی شراکت داری کی ضرورت ہوگی ۔ پی ٹی اے نے حال ہی میں اگلے پانچ برسوں کے دوران ملک کی نصف آبادی کو کرنے کیلئے اس فنانسل سٹریٹجی کے آغازکا اعلان کیا تھا۔

UNIT کے مطابق پاکستان میں اس وقت انٹرنیٹ کے استعمال کی شرح صرف 11 فیصد اور موبائل براڈبینڈ کی شمولیت 0.5فیصد ہے جودیگر ممالک مے مقابلے میں بہت کم ہے ۔اسی طرح عالمی اقتصادی فورم کی عالمی مسابقتی انڈیکس 2014-15 میں بھی پاکستان 144 ممالک میں سے 129ویں نمبر پر ہے ۔ موبائل براڈبینڈ ہی وہ واحد ٹیکنالوجی ہے پاکستان میں ہیلتھ کیئر، تعلیم، کامرس اور سرکاری خدمات کے شعبوں میں ای سروسزکوسپورٹ کرے گا۔

(جاری ہے)

پاکستان وژن 2025 ،حکومت سے ایجادات ، علم پر مبنی معیشت کی نمو اورعالمی اقتصادی مسابقت میں اضافہ کیلئے معلومات اور مواصلاتی ٹیکنالوجی کی ترقی پرزوردیتا ہے۔SAP میں گلوبل کسٹمر آپریشنز کے چیف ٹیکنالوی آفیسرعرفان خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی متاثر کن قومی فنانشل انکلوژن سٹریٹجی ملک بھر میں براڈبینڈ بنیادی ڈھانچے کی فراہمی کیلئے مضبوط نقطہ نظر فراہم کرتی ہے تاہم ڈیجیٹل اقتصادی ٹرانسفارمیشن کے اگلے مرحلہ کیلئے مختلف آرگنائزیشنز کی جانب سے ایجادات اور اسکے نفاذ کے عمل کو آسان بنانے میں مدد کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی ضرورت ہوگی۔

پاکستان کے محکمہ صحت کے حکام پر زوردیا گیا ہے کہ وہ ایسی ٹیکنالوجیزکو استعمال میں لائیں جو متعدی بیماریوں کی نشاندہی اور ان کے پھیلاوٴ پرقابوپانے کیلئے اعداد و شمار کا تجزیہ کرسکیں `

متعلقہ عنوان :