یوٹیلٹی سٹورز پر غیر معیاری بیسن کی فروخت دھڑلے سے جاری
اس سال بیسن خود پسوانے کی بجائے باہر سے خریدا کیا گیااسلئے معیار میں فرق آیا ہے،یوٹیلٹی سٹورز ہیڈ آفس کا موقف شہریوں کا وزیراعظم اور وفاقی وزیر صنعت وپیداوار سے نوٹس لینے کا مطالبہ
منگل 30 جون 2015 17:33
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء) یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کے افسران کی غفلت لاپرواہی اور نااہلی کی وجہ سے یوٹیلٹی سٹورز پر غیر معیاری بیسن کی فروخت دھڑلے سے جاری،ماہ مقدس میں عوا م کو ریلیف دینے کی بجائے غیر معیاری بیسن فراہم کیا جارہا ہے،حکومت کی جانب سے رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں عوام کو ریلیف دینے کیلئے یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کی طرف سے اربوں روپے کے رمضان پیکج کا اعلان کیا گیا لیکن شروع دن سے اب تک ملک بھر میں بیسن غیر معیاری اور ملاوٹ شدہ ہونے کی شکایات پائی گئی ہیں،بیسن کے غیر معیاری ہونے کے حوالے سے جب یوٹیلٹی سٹورز ہیڈ آفس سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سالوں میں ہم چنے کی دال خود حرید کر یوٹیلٹی سٹورز کے متعلقہ شعبہ کی نگرانی میں بیسن پسایا جاتا تھا لیکن اس سال بیسن خود پسوانے کی بجائے باہر سے خریدا کیا گیا ہے جس کی وجہ سے اس کے معیار میں فرق آیا ہے،شہریوں نے وزیراعظم اور وفاقی وزیر صنعت وپیداوار سے یوٹیلٹی سٹورز کے متعلقہ حکام کی نااہلی،غفلت اور لاپرواہی کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا جائے اور عوام کو رمضان پیکج کے حقیقی ثمرات پہنچائے جائیں اور جس کمپنی سے بیسن خریدا گیا ہے اس کے خلاف کارروائی کی جائے اور یوٹیلٹی سٹورز کے حکام بالا سے اس معاملے کی بازپرس کی جائے
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
-
رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی 2 فیصد رہنے کا امکان ہے
-
آئندہ مالی سال میں پاکستان کو بیرونی فنانسنگ کیلئے 23 ارب ڈالرز کا تخمینہ لگا لیا گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.