وڈیروں اور سرمایہ داروں نے جمہوریت کو یرغمال بنا رکھا ہے ، قانون امیرو ں کیلئے موم کی ناک ، غریبوں کیلئے لوہے کا چنا ہے، عدالتوں سے کسی کو عدل و انصاف نہیں ملتا ، یہ خریدنا پڑتا ہے ، انصاف کے حصول کیلئے لاکھوں روپے کی رقم کی ضرورت پڑتی ہے ، عدالتوں میں قرآن کے مطابق فیصلے ہونے چاہئے ، حکمرانوں نے ملک کو کرپشن زدہ کردیا

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا عوامی افطار ڈنر کے شرکاء سے خطاب

منگل 30 جون 2015 17:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وڈیروں اور سرمایہ داروں نے سیاست اور جمہوریت سمیت تمام اداروں کو یرغمال بنا رکھا ہے ، قانون امیرو ں کیلئے موم کی ناک جبکہ غریبوں کیلئے یہی قانون لوہے کے چنے بن جاتا ہے، عدالتوں سے کسی کو عدل و انصاف نہیں ملتا بلکہ عدل وانصاف خریدنا پڑتا ہے اور انصاف کے حصول کیلئے لاکھوں روپے کی رقم کی ضرورت پڑتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ عدالتوں میں قرآن کے مطابق فیصلے ہوں اور چیف جسٹس آف پاکستان کی میز پرقانون کی کتاب کے طور پر اﷲ کا قرآن موجود ہو، حکمرانوں نے ملک کو کرپشن زدہ کردیا ہے ، عوام کوحکومتی کرپشن کا صحیح اندازہ ہوجائے تو وہ ایسے ظالم حکمرانوں کو ایک دن کیلئے برداشت نہ کریں ۔

(جاری ہے)

وہ گزشتہ روز یہاں دارالھدٰی ماڈل ٹاؤن میں ملک شاہد اسلم کی طرف سے دیئے گئے عوامی افطار ڈنر کے شرکاء سے خطاب کر رہے تھے ۔

افطار ڈنر سے جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ ،امیر جماعت اسلامی لاہور میاں مقصود احمد نے بھی خطاب کیا ۔انہوں نے کہاکہ حکمرانوں نے ملک کو کرپشن زدہ کردیا ہے ، عوام کوحکومتی کرپشن کا صحیح اندازہ ہوجائے تو وہ ایسے ظالم حکمرانوں کو ایک دن کیلئے برداشت نہ کریں ،اقتدار پر قابض طبقے نے ملک و قوم کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا ہے ،ہر طرف کرپشن کا راج ہے ،حکمرانوں نے سیاست کو دولت کا کھیل بنا دیا ہے ،عام آدمی الیکشن میں حصہ لینے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا ۔

جماعت اسلامی عام آدمی کو اقتدار کے ایوانوں میں پہنچانے کی جدوجہد کررہی ہے ۔جب تک دیانتدار اور خوف خدا رکھنے والی قیادت برسراقتدار نہیں آئے گی ،ملک و قوم کو سنگین بحرانوں کا سامنا رہے گا۔۔ سراج الحق نے کہا کہ وڈیروں اور سرمایہ داروں نے سیاست اور جمہوریت سمیت تمام اداروں کو یرغمال بنا رکھا ہے ،امیرو ں کیلئے قانون موم کی ناک جبکہ غریبوں کیلئے یہی قانون لوہے کے چنے بن جاتا ہے ،حکمرانوں کی معاشی پالیسیوں سے امیر امیر تر اور غریب غریب تر ہورہا ہے ،عوام فاقہ کشی پر مجبور اور حکمران عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ کلمہ کی بنیاد پر حاصل کئے گئے ملک میں ایک دن کیلئے قرآن و سنت کی حکمرانی قائم نہیں ہونے دی گئی ۔

انہوں نے کہا کہ قرآن میں اﷲ تعالیٰ نے سود کو اﷲ اور رسول ﷺ کے ساتھ جنگ قرار دیا ہے مگر حکمران گزشتہ 68سال سے یہ جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں ،انہوں نے کہا کہ اﷲ سے جنگ کرکے بھلاکوئی ترقی و خوشحالی اور امن و سکون کس طرح حاصل کرسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ عدالتوں سے کسی کو عدل و انصاف نہیں ملتا بلکہ عدل وانصاف خریدنا پڑتا ہے اور انصاف کے حصول کیلئے لاکھوں روپے کی رقم کی ضرورت پڑتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ عدالتوں میں قرآن کے مطابق فیصلے ہوں اور چیف جسٹس آف پاکستان کی میز پرقانون کی کتاب کے طور پر اﷲ کا قرآن موجود ہو۔افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملکی حالات انتہائی پچیدہ ہیں ،دشمن قومی یکجہتی کو پارہ پارہ کرنے پر تلا بیٹھا ہے ،رمضان محبت و اخوت اور بھائی چارے کا مہینہ ہے ۔

تفرقوں سے نکل کر قرآن و سنت کی بنیاد پر متحد ہونا ہی امت کی کامیابی کا ضامن ہے ،انہوں نے کہا کہ اس وقت امت کا شیرازہ بکھرا ہوا ہے ،ہم ڈیڑھ ارب سے زیادہ کی تعدا د میں ہونے کے باوجود فلسطین اور کشمیر کا مسئلہ حل نہیں کروا سکے ۔انہوں نے کہا کہ اسلام دشمن قوتوں نے افغانستان ،عراق ،شام اور یمن میں بدامنی پھیلا کر پورے عالم اسلام کو انتشار کا شکار کردیا ہے ۔

برما میں مسلمانوں کا قتل عام جاری ہے ،لیکن عالم اسلام کی موثر قوتیں ان حالات میں بھی متحد ہونے کو تیار نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے بارے میں چشم کشا رپورٹیں منظر عام پر آرہی ہیں ،جن سے پتہ چلتا ہے کہ ایم کیو ایم کو بھارت اور امریکہ کی سرپرستی حاصل ہے اور ایک منظم منصوبے کے تحت پاکستان کی شہ رگ کو تباہی و بربادی سے دوچار کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی ساز ی کے ذمہ دار کراچی کے ٹارگٹڈ آپر یشن کو کامیاب کرائیں تاکہ دشمن کی سازشوں کو ناکام بنایا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ سرنڈر کرنے اور سیاسی مصلحتوں کا شکار ہونے کی بجائے اب ان چیزوں کو منطقی انجام تک پہنچنا چاہئے ۔