فشر مین کوآپریٹو سوسائٹی میں گھوسٹ ملازمین کی تنخواہیں روکنے کا فیصلہ

منگل 30 جون 2015 15:49

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء) فشر مین کوآپریٹو سوسائٹی میں گھوسٹ ملازمین کی تنخواہیں روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔تحقیقاتی اداروں نے گھوسٹ ملازمین کا ریکارڈ تحویل میں لے لیا ہے۔ملکی اور غیرملکی کمپنیوں سے کروڑوں روپے رشوت وصول کرکے سوسائٹی کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کو پہنچانے والے ٹھیکیداروں کی تلاش جاری ہے ۔تحقیقاتی اداروں کے ذرائع کے مطابق فشر مین کوآپریٹو سوسائٹی کے ریکارڈ کو تحویل میں لیا گیا ہے ۔

تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ ساڑھے چھ سو سے زائد ملازمین کی فہرستوں میں تین سو سے زائد گھوسٹ ملازمین کے شواہد ملے ہیں۔ان ملازمین کے نام پر باقاعدگی سے کروڑوں روپے تنخواہیں اور الاونسز جاری کئے جاتے رہے ہیں۔ان ملازمین کی تعیناتی چیک پوسٹوں، ڈسپنسریوں، واچ اینڈ وارڈ اور دیگر شعبوں میں ظاہر کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

تحقیقاتی اداروں کی ہدایت کے بعد سوسائٹی انتظامیہ نے تین سو سے زائد گھوسٹ ملازمین کی تنخواہیں جاری نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایف آئی اے نے گزشتہ روز ملکی اور غیرملکی کمپنیوں سے رشوت اور بھتے کی مد میں کروڑوں روپے وصول کرکے کرپٹ افسران کو پہنچانے والے ٹھیکیداروں کا بھی پتہ لگاکر کچھ ریکارڈ بھی تحویل میں لیا ہے۔تحقیقاتی ادارے اس سے قبل وائس چیئرمین سلطان قمر صدیقی سمیت کئی افسران ، ملازمین اور ٹھیکیداروں کو گرفتار کرچکے ہیں جو ملک کی سابق حکمران جماعت کے مرکز اور شخصیات کو کرپشن کا پیسہ پہنچانے کا اعتراف کرچکے ہیں ۔