‘پنجاب حکومت کا محکمہ صحت کی ری سٹریکچرنگ کا فیصلہ ‘ محکمہ صحت کو اب دو حصوں میں تقسیم کیا جائیگا

منگل 30 جون 2015 15:05

‘پنجاب حکومت کا محکمہ صحت کی ری سٹریکچرنگ کا فیصلہ ‘ محکمہ صحت کو اب ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء) پنجاب حکومت کا محکمہ صحت کی ری سٹریکچرنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ محکمہ صحت کو اب دو حصوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ اس حوالے ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب کی سربراہی میں ایک سٹیئرنگ کمیٹی قائم کر دی گئی ہے ۔ کمیٹی تیس دن کے اندر اندر اپنی سفارشات وزیر اعلی پنجاب کو پیش کرئے گی ۔لیکن اس اعلی سطحی کمیٹی میں مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق اور پارلیمانی سیکرٹری صحت خواجہ عمران نذیر کو شامل ہی نہیں کیا گیا کہ جس اس وقت صحت کے معاملات کو چلا رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق اس وقت محکمہ صحت کی موجودہ حالت پر پنجاب حکومت پر انٹرنیشنل ڈونر ایجنسیوں کابہت زیادہ پریشر ہے کہ جس کے بعد اب محکمہ صحت کے نظام کو تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے کہ جب پنجاب حکومت د و وزیر صحت لانے کے حوالے سے پہلے سے عندیہ دے چکی ہے ۔

(جاری ہے)

اب محکمہ صحت کے نظام کو دو حصوں سکینڈری ،پرائمری اورٹریشری یا جنوبی پنجاب میں تقسیم کرنے کے حوالے بھی تجویز زیر غور ہیں تاہم اس حوالے سے قائم کردہ کمیٹی بھی حتمی سفارشات دیں گی ۔

محکمہ صحت کی جانب سے قائم کردہ کمیٹی کے دیگر ممبران میں ایم پی اے قاضی عدنان فرید ، ایم پی اے ڈاکٹر نادیہ عزیر،ایڈیشنل چیف سیکرٹری انرجی جہانزیب خان ، سیکرٹری صحت جواد رفیق ملک، سیکرٹری خزانہ ، وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر فیصل مسعود،ڈائریکٹرجنرل ہیلتھ سروسز پنجاب ڈاکٹر زاہد پرویز ، ہیڈ سپیشل مینجمنٹ یونٹ چیف منسٹر آفس عزیز اختر، ایڈیشنل سیکرٹری ایڈمن عدنان ظفر، پراجیکٹ ڈائریکٹر پالیسی اینڈ سٹریجک یونٹ علی بہادر قاضی ، پبلک ہیلتھ سپشلسٹ ڈاکٹر نعیم الدین میاں اور ممبر روڈ میپ ٹیم فنٹن شامل ہیں۔

کمیٹی کو ٹاسک دیا گیا کہ وہ ری سڑیکچرنگ کے حوالے سے اور محکمہ صحت کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے حوالے اپنی سفارشات پیش کرئے گی ۔کمیٹی محکمہ صحت کے موجودہ نظام ، ڈی جی ہیلتھ کے آفس اور 18ترمیم کے بعد صوبوں کو صحت کے منتقل ہونے والے پروگرامز کا جائزہ لی گی ۔ کمیٹی تیس دن کے اندر اندر اپنی سفارشات وزیر اعلی پنجاب کو پیش کرئے گی ۔