ن لیگ کی حکومت قومی مفاد اور قومی وقار کے خلاف اقدامات سے گریز کرے،ویٹ لیز پرحاصل طیاروں کو حج اور عمرہ کے لئے چلایا جائے گا، ان طیاروں کو آپریٹ کرنے کے لئے باصلاحیت عملہ دستیاب نہیں، غیر عوامی بجٹ نے عام آدمی کی کمر توڑڈالی

پیپلز پارٹی کے سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر سینیٹر سعید غنی کابیان

پیر 29 جون 2015 21:36

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جون۔2015ء) پیپلز پارٹی کے سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر اور پیپلز پارٹی میڈیا سیل سندھ کے انچارج سینیٹر سعید غنی نے کہا ہے کہ ن لیگ کی حکومت قومی مفاد اور قومی وقار کے خلاف اقدامات سے گریز کرے،ویٹ لیز پرحاصل کئے جانے والے طیاروں کو مکہ اور مدینہ کے روٹس پر حج اور عمرہ کے لئے چلایا جائے گا لیکن جس قسم کے طیارے حکومت ویٹ لیز پرحاصل کررہی ہے اس کے لئے پی آئی اے کے پاس ان طیاروں کو آپریٹ کرنے کے لئے باصلاحیت عملہ دستیاب نہیں ہے جس سے نہ صرف حج آپریشن بری طرح بدنظمی کا شکار ہوگا بلکہ پی آئی اے کو شدید مالی نقصان بھی سہنا پڑے گا۔

پیر کوپاکستان پیپلز پارٹی میڈیا سیل سندھ سے جاری ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی روز اول سے قوم کو قومی اداروں کی نجکاری اور بربادی کے حوالے سے حکومتی ارادوں اور منصوبوں سے آگاہ کرتی چلی آرہی ہے اور پاکستان پیپلز پارٹی ہی اس حوالے سے ملک کی واحد عوامی آواز ہے جو حکومت کے ان تمام فیصلوں اور منصوبوں کا پردہ چاک کرتی چلی آرہی ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ پی آئی اے نے حال ہی میں دو طیارے ایئر بس A-320s اور ATR حاصل کئے ہیں تاکہ بوئنگ 777، 747 اور ایئر بس A310بوئنگ طیاروں پر اضافی بوجھ کو کم کیا جاسکے جبکہ بوئنگ 767 ایسا طیارہ ہے جس کی ائیر لائن انونٹری میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت اگر چاہتی تو ڈرائی لیز پر طیارے حاصل کئے جاسکتے تھے لیکن حکومت نے جان بوجھ کر ویٹ لیز پر طیاروں کے حصول کا فیصلہ کیا جو قومی مفاد میں نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت نے غیر عوامی بجٹ پیش کرکے پہلے ہی عام آدمی کی کمر توڑڈالی ہے اور آئی ایم ایف کی ہدایات پر اب 200یونٹ بجلی استعمال کرنے والے صارفین سے 100ارب روپے کی سبسڈی بھی واپس لی جارہی ہے۔ دوسری جانب پی آئی کا دیوالیہ نکال کر اسے من پسند مالدار دوستوں کو فروخت کرنے کے اقدامات لئے جارہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بار بار کے انتباہ کے باوجود ن لیگ کی حکومت ہوش کے ناخن لینے کے بجائے مسلسل ایسے اقدامات کررہی ہے جن سے نہ صرف قومی اداروں کی تباہی یقینی ہے بلکہ قومی وقار کو بھی شدید دھچکا پہنچے گا۔

انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کسی بھی قومی ادارے سے متعلق کوئی بھی فیصلہ صرف اور صرف عوام کے منتخب نمائندوں کے ایوانوں، سینیٹ اور قومی اسمبلی میں کئے جائیں اور اگر ایسا نہ کیا گیا تو پاکستان پیپلز پارٹی عوام اور قومی مفادات کے تحفظ کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔

متعلقہ عنوان :