سالانہ مالی سال2015-16میں مختلف منصوبوں کے لئے 97ارب54کروڑ22لاکھ روپے مختص

پیر 15 جون 2015 22:41

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء)خیبر پختونخوا حکومت نے سالانہ بجٹ برائے سال 2015-16میں ابتدائی و ثانوی تعلیم کیلئے بھاری رقوم مختص کی ہیں جنکے تحت گزشتہ مالی سال کی نسبت شعبہ تعلیم کے لئے21فیصد زیادہ فنڈ رکھے گئے ہیں۔سالانہ مالی سال2015-16میں مختلف منصوبوں کے لئے 97ارب54کروڑ22لاکھ روپے مختص کئے۔ان رقوم کے ذریعے تعلیم کے شعبے میں 136منصوبے مکمل کئے جائیں گے اور 49جاری منصوبوں کے لئے 7ارب95کروڑ کی رقوم خرچ کی جائیں گی جبکہ تعلیمی ترقی کے لئے71نئے منصوبے بھی شروع کئے جائیں گے اسی طرح بنیادی تعلیم کے لئے صوبے میں 150نئے پرائمری سکول اور100نئے سیکنڈری سکول برائے طلباء و طالبات کا قیام عمل میں لایا جائے گا جبکہ 50گرلز مڈل سکولوں کو ہائی اور 50ہائی سکولوں کو ہائیر سیکنڈری کا درجہ دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

اسی طرح 500گورنمنٹ ہائی اور ہائیر سیکنڈری سکولوں میں آئی ٹی لیبارٹریزقائم کی جائیں گی۔بنیادی تعلیم کے لئے500کمیونٹی سکول بھی قائم کئے جائیں گے۔سکول کے بچوں کوآئندہ مالی سال کے دوران صحت کے تحفظ کے لئے 10کروڑ روپے کی لاگت سے سکول فیڈنگ پروگرام کا اجراء کیا جائے گا۔صوبہ بھر میں سکول جانے والے بچوں کی مکمل تعداد جاننے کے لئے ایک سروے کیا جائے گا تاکہ اس سلسلے میں مناسب اقدامات اٹھائے جاسکیں۔سکولوں میں ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت سے نیا فرنیچر بھی مہیاکیا جائے گا۔ جبکہ سرکاری سکولوں کی حفاظتی دیواریں اونچی کرنے کے لئے بھی6ارب روپے رکھے گئے ہیں اور اقلیتی برادری کے طلباء کو مفت درسی کتب ،وظائف اور یونیفارم بھی مہیا کیے جائیں گے۔