پاکستان بھارت کے ساتھ بہترین معاشی و اقتصادی تعلقات کاخواہاں ہے،دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی طویل عرصے تک نہیں رہے گی ‘ عالمی سطح پر مختلف اشیاء میں قیمتوں میں کمی کی وجہ سے برآمدی حجم پر اثرات مرتب ہوئے ،ماضی قریب میں افغانستان سمیت کئی ممالک کے دورے کئے،پاک ‘چین اقتصادی راہداری منصوبے سے افغانستان ، بھارت اوروسطی ایشیائی ممالک کو فائدہ حاصل ہوگا

وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیرکا اجلاس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو

پیر 15 جون 2015 22:15

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیرخاں نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے خطے میں جنگ پرور حالات پیدا کرنے سے دو طرفہ تجارتی سرگرمیوں پر گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں لیکن دونوں ممالک کے درمیان حالیہ کشیدگی اور تناؤ طویل عرصے تک نہیں چل سکتا اور نہ ہی دونوں ممالک اس کے متحمل ہو سکتے ہیں،ملکی برآمدات میں کمی نہیں ہوئی بلکہ عالمی سطح پر دھاگے‘چینی اور خام کپاس سمیت دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے برآمدی حجم پر کچھ اثرات مرتب ہوئے ہیں ۔

وہ پیرکومقامی ہوٹل میں پنجاب بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے زیر اہتمام کارپٹ مینوفیکچررز ایک اجلاس کی صدارت اور میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔وفاقی وزیر انجینئر خرم دستگیر نے کہا کہ پاک‘ بھارت تعلقات میں غیر معمولی کشیدگی کے باوجود واہگہ بارڈر‘لائن آف کنٹرول(ایل او سی) اور کراچی بندرگاہ سے تجارت کا سلسلہ تو جاری ہے مگر سکیورٹی کی وجوہات کی بنا پر تاجر دونوں ممالک کے درمیان حالات خراب ہونے کے باعث پریشانی کا شکار ہیں ۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم محمد نواز شریف اپنے تمام ہمسایہ ممالک بشمول بھارت بہترین معاشی و اقتصادی تعلقات کے خواہاں ہیں اور اس سلسلہ میں انہوں نے ماضی قریب میں افغانستان سمیت کئی ممالک کے دورے کئے اور ان میں ایسے ممالک بھی شامل ہیں جہاں وہ ایک سے زائد بار گئے جس کا بنیادی مقصد ان ممالک کے پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو نہ صرف فروغ دینا بلکہ ہمسایوں سمیت دیگر ممالک کے ساتھ تجارتی‘معاشی‘اقتصادی و سفارتی تعلقات کو بھی استحکام دینا ہے۔

پاک ‘چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی یہ خواہش ہے کہ خطہ میں تجارتی و معاشی تعلقات کو فروغ دیا جائے جس سے نہ صرف افغانستان اور بھارت بلکہ وسطی ایشیائی ممالک کو بھی فائدہ حاصل ہو گا اور ان ممالک کے درمیان تجارتی حجم میں اضافہ ہونے سے تمام ممالک کے عوام خوشحال ہونگے جبکہ سرمایہ کاری میں اضافے سے روز گار کے لاتعداد نئے مواقع بھی پیدا ہونگے مگر بھارت کے انتہا پسندانہ بیانات اور دھمکیوں کی وجہ سے خطہ میں امن و امان کے اہداف کو نقصان پہنچا ہے جس کے منفی اثرات نہ صرف دونوں ممالک کی عوام بلکہ تجارتی و معاشی سرگرمیوں اور تاجر برادری پر بھی پڑے ہیں۔

ملکی برآمدات میں کمی کے حوالے سے ایک سوال پر وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے کہا کہ ملکی برآمدات میں کمی نہیں ہوئی بلکہ عالمی سطح پر دھاگے‘چینی اور خام کپاس سمیت دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے برآمدی حجم پر کچھ اثرات مرتب ہوئے ہیں جس کی وجہ سے یونٹ ایکسپورٹ میں فرق آیا ہے تا ہم برآمدات کے ڈھانچے میں تبدیلی کے باعث ویلیو ایڈیشن کی طرف رجحان میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ پاکستان کو جی ایس پی پلس اسٹیٹس ملنے کے بعد عالمی سطح پر مسابقتی رجحانات کو برقرار رکھنے کیلئے مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن کلیدی اہمیت اختیار کر گئی ہے۔