سینیٹ کی ذیلی کمیٹی داخلہ کا اجلاس ، قومی اسمبلی سے منظور شدہ اسلام آباد بلدیاتی بل 2015 پر بحث، ارکان کی وزارت داخلہ کے افسران اور چیف کمشنر اسلام آباد پر سوالات کی بوچھاڑ، کنونیئر کمیٹی سینیٹر محمد علی سیف کا بھی مجوزہ اسلام آباد بلدیاتی بل پر تحفظات کا اظہار

سی ڈی اے کے کردار ، اختیارات اور نئے نظام میں حکومتی نامزدگیوں اور منتخب نمائندوں کے اختیارات پر بحث کے بعد کمیٹی نے فریقین کو ایک دن تک اپنے تحفظات اور تجاویز سے آگاہ کرنے کا وقت دے دیا

پیر 15 جون 2015 21:11

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء ) سینیٹ ذیلی کمیٹی داخلہ کے اجلاس میں قومی اسمبلی سے منظور شدہ اسلام آباد بلدیاتی بل 2015 پر سیر حاصل گفتگو ہوئی کمیٹی کے اجلاس میں وزارت داخلہ کے افسران اور چیف کمشنر اسلام آباد پر سوالات کی بوچھاڑ ، کنونیئر سینیٹر محمد علی خان سیف کا بھی مجوزہ اسلام آباد بلدیاتی بل پر تحفظات کا اظہار ، سی ڈی اے کے کردار ، اختیارات اور نئے نظام میں حکومتی نامزدگیوں اور منتخب نمائندوں کے اختیارات پر بحث کے بعد کمیٹی نے سٹیک ہولڈرز کو (آج ) تک اپنے تحفظات اور تجاویز سے آگاہ کرنے کا وقت دے دیا ۔

کنونیئر سینیٹر محمد علی خان سیف نے کہا ہے کہ لوکل گورنمنٹ کمیشن اور کمیشن میں ریٹائرڈ اعلیٰ سرکاری ملازم ٹیکنو کریٹس کی نامزدگی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مجوزہ اسلام آباد بلدیاتی بل میں سی ڈی اے کے ملازمین ، سی ڈی اے اور آئی سی ٹی کے کردار کے علاوہ میٹرو پولیٹن کارپوریشن ، سی ڈی اے بورڈ کے اختیارات کے حوالے سے موجود ابہام اور بل میں کمزوریوں اور سقم دور کرنے کیلئے قانون کے دائرے میں رہ کر تمام سٹیک ہولڈرز کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

کنونیئر کمیٹی نے ایڈیشنل سیکرٹری وزارت داخلہ ، چیف کمشنر اسلام آباد سے مجوزہ بل اور میٹرو پولیٹن اسلام آباد کے بارے میں تفصیلی بریفنگ لی اور سوالات کے ذریعے بل کے بارے میں عوامی رائے اور تاثر کو زائل کرانے اور ممبران کمیٹی سینیٹرز جاوید عباسی ، مختیار اعجاز احمد دھامرا کو بھی مجوزہ بل پر اپنے تحفظات اور تجاویز لیں ۔سینیٹ ذیلی کمیٹی داخلہ کے کنونیئرسینیٹر محمد علی خان سیف کی صدارت میں پیر کے روز منعقدہ ہونے والے اجلاس میں قومی اسمبلی سے منظور کر دہ اسلام آباد بلدیاتی انتخابات بل 2015 پر تفصیلی بحث کے علاوہ چیئرمین سینیٹ کو سی ڈی اے مزدور یونین ، پاکستان ورکرز فیڈریشن ، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کی طرف سے موصول ہونے والی عوامی شکایات اور تحفظات کے حوالے سے کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی ضلع اسلام آباد کے صدر سید سبط الحیدر بخاری نے کہا کہ دیہی اور شہری تقسیم کے خاتمے سے ٹیکسز کی وصولی اور بجٹ کے استعمال پر اختلافات پید اہونگے اور اپنے تحفظات کا اظہا رکرتے ہوئے مزید کہا کہ اگر لوکل گورنمنٹ بورڈ اور لوکل گورنمنٹ کمیشن میں حکومتی نامزدگیاں ہی کرنی ہے تو عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے میٹروپولیٹن کارپوریشن کے لئے انتخابات کی کیا ضرورت ہے ۔

سی ڈی اے مزدور یونین سی بی اے کے جنرل سیکرٹری چوہدری یاسین نے بلدیاتی انتخابات کی حمایت کرتے ہوئے کہ جمہوریت کے ذریعے عوام کو اختیارات کی منتقلی اچھا اقدام ہے لیکن سی ڈی اے کے 15 ہزار ملازمین کی نوکریوں تنخواہ اور پنشن کے معاملات کے علاوہ سی ڈی اے اور میٹروپولیٹن کارپوریشن کے درمیان اختیارات کی جنگ شروع ہوجائے گی سی ڈی اے ملازمین کو سی بی اے نے حج کوٹہ ، ملازمتوں میں ترقیاں ، ملازمین کے بچوں کا ملازمت میں کوٹہ کے علاوہ کئی الاؤنسز دلوائے ہوئے ہیں مجوزہ بل میں سی ڈی اے ملازمین کی ملازمت کا تحفظ نہیں کیا گیا اور قومی اسمبلی سے بل منظور ہونے سے قبل سٹیک ہولڈر سے رابطہ بھی نہیں کیا گیا اگر مزدوروں کے حقوق کوٹھیس پہنچی تو ہڑتالوں سے بھی گریزنہیں کریں گے آل پاکستان ورکز فیڈریشن کے ظہور اعوان ، آر آئی یو جے کے صدر علی رضا علوی نے سی ڈی اے کے ملازمین کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے چوہدری یاسین کی بھرپور حمایت کی ۔

سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ نے مجورزہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ سٹیک ہولڈرز کے تحفظات کو دور کیا جائے گا اور پارلیمنٹ سے مجوزہ بل کو بہتر سے بہتر بنایا جائے گا اور کہا کہ صحت اور تعلیم پہلے ہی وفاق کے اختیار میں ہے تعلیمی اداروں اور سرکاری ہسپتالوں کا انتظام کون سنبھالے گا ۔سینیٹر جاوید عباسی نے سی ڈی اے ملازمین کے حقوق کی ضمانت کی بھرپور حمایت کی ۔

سینیٹر مختیار اعجاز دھامرا نے کہا کہ مزدور دوست اور جہوریت کے حامی ہیں اختیارات نچلی سطح پر منتقل ہونے چاہیں لیکن مزدوروں اور سٹیک ہولڈرز کے خدشات اور تحفظات کو دور کرنا بھی ضروری ہے ۔ایڈیشنل سیکرٹری وزارت داخلہ طارق محمود خان، جوائنٹ سیکرٹری وزارت داخلہ شہزاد احمد اور چیف کمشنر اسلام آباد ذوالفقار حیدر نے کنونیئر کمیٹی سینیٹر محمد علی خان سیف اراکین کمیٹی سینیٹرز جاوید عباسی ، مختیار دھامرا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے یقین دلایا کہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے قیام سے سی ڈی اے ملازمین کے حقوق کا مکمل تحفظ کیا گیا ہے سرکاری قواعد کے تحت حاصل شدہ تمام مراعات ملتی رہیں گی چیف کمشنر اسلام آباد نے سٹیک ہولڈرز سید سبط الحیدر بخاری ، چوہدری یاسین ، ظہور اعوان کے سوالات کے حوالے سے تسلیم کیا کہ چونکہ اسلام آباد میں پہلی دفعہ بلدیاتی انتخابات منعقد ہورہے ہیں اس لئے سی ڈی اے اور میٹروپولیٹن کارپوریشن کے درمیان اختیارات کے معاملات کھڑے ہونگے اور آئی سی ٹی ، آئی جی ، پولیس دفاتر میں بھی منتخب نمائندوں اور سرکاری افسران کی چھوٹی موٹی چپقلش ہو سکتی ہے ۔

سینیٹر محمد علی سیف ، سینیٹر جاوید عباسی کے سوالات کے جوابات میں چیف کمشنر نے تجویز دی کہ مجوزہ بل کو اور زیادہ بہتر بنانے کیلئے سینٹ آف پاکستان سے قانون میں ترامیم کی جاسکتی ہیں جسے حکومت تسلیم کرنے کی پابند ہے کنونیئر کمیٹی سینیٹر محمد علی خان سیف نے سی ڈی اے مزدور یونین ، پاکستان ورکرز فیڈریشن کو کل تک اپنے تحفظات اور تجاویز سے آگاہ کرنے کا وقت دے دیا تاکہ ذیلی کمیٹی کی رپورٹ قائمہ کمیٹی داخلہ کو پیش کی جاسکی ۔