جعلی میڈیکل سرٹیفکیٹ بنانے پر میڈیکل آفیسر سول ہسپتال عبدالحکیم کے خلاف احتجاج

شہریوں کا وزیر اعلیٰ پنجاب سے ڈاکٹر اعجاز کو برطرف کرنے اور واقعہ کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ

پیر 15 جون 2015 18:29

عبدالحکیم (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) جعلی میڈیکل سرٹیفکیٹ بنانے پر میڈیکل آفیسر سول ہسپتال عبدالحکیم کے خلاف شہری شدید احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے تفصیلات کے مطابق بستی مبارک آباد کے رہائشی دکاندار محمد شعبان کے پاس ندیم نامی لڑکا ملازمت کرتا تھا جو اسکی غیر موجودگی میں غلے سے پیسے چوری کرتا رہا ٗ رنگے ہاتھوں پکڑے جانے پر چوریوں کا اعتراف کرتے ہوئے ندیم نے بتایا کہ میں نے ابتک ڈیڑھ لاکھ روپے چوری کرکے مختلف افراد کے پاس بطور امانت رکھے ہوئے ہیں اس بات کا اسکے مامو ں محمد عارف کو شدید رنج گزرا جس نے رقم ہضم کرنے کیلئے تھا نہ عبدالحکیم میں اپنے بھانجے ندیم کے ساتھ زیادتی کا الزام لگاتے ہوئے شعبان کے خلاف جھوٹی درخواست گزاری اور بھاری رشوت دے کر میڈیکل آفیسر سِول ہسپتال عبدالحکیم ڈاکٹر اعجاز نوناری سے جعلی میڈیکل سرٹیفکیٹ حاصل کر لیا جس کے بعد ایس ایچ و تھانہ عبدالحکیم نے شعبان کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا۔

(جاری ہے)

یہاں یہ اَ مر بھی قابل ذکر ہے کہ مقدمہ درج ہونے سے دو روز قبل تھانہ عبدالحکیم میں تعینات ایس۔آئی محمد فاضل خان پہوڑ نے تحقیقات کے بعد پنجایت بلائی تھی جس میں مدعی محمد عارف اور دکاندار کے حامیوں کے علاوہ صحافیوں اور معززین علاقہ نے شرکت کی تھی جس میں لڑکے کا ماموں محمد عارف شعبان پر زیادتی کا لگایا گیا الزام ثابت نہ کر سکااور تحقیقات میں چوری کا معاملہ سامنے آیا ۔

محمد عارف نے ڈیڑھ لاکھ روپے کی رقم ہضم کرنے کیلئے بھاری رشوت اور اثر رسوخ کا استعمال کرتے ہوئے جعلی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے اور جھوٹا مقدمہ درج کروانے میں کامیاب ہو گیا۔ دوکاندار شعبان کے والد محمد ظفر اور اہل علاقہ نے جعلی سرٹیفیکیٹ اور جھوٹا مقدمہ درج ہونے پر سِول ہسپتال عبدالحکیم میں ڈاکٹر اعجاز کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے نعرے بازی کی وزیر اعلیٰ پنجاب سے ڈاکٹر اعجاز کو برطرف کرنے اور واقع کے شفاف تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اگر میرے بیٹے پر لگایا گیا الزام ثابت ہو جائے تو اُسے پھانسی پر لٹکا دیا جائے۔

متعلقہ عنوان :