اخوت ہیلتھ سروسز کے زیراہتمام ذیابیطس کے مریضوں کیلئے’’ رمضان اور ذیابیطس‘‘ کے عنوان سے سیمینارکا اہتمام

روزہ نہ صرف گناہوں بیماریوں کیخلاف بھی ڈھال ہے، روزہ رکھنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں ‘ پروفیسر ڈاکٹرمحمود ناصر ملک

پیر 15 جون 2015 17:58

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) اخوت ہیلتھ سروسز کے زیراہتمام مرحبا شادی ہال، کالج روڈ میں ذیابیطس کے مرض میں مبتلا مریضوں کیلئے’’ رمضان اور ذیابیطس‘‘ کے عنوان سے ایک سیمینارکا اہتمام کیا گیا۔ جس میں ذیا بیطس کے ماہرین پروفیسر ڈاکٹرمحمود ناصر ملک، پروفیسر بلال بن یونس، ڈاکٹر عمران حسن خان، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر نازیہ طاہر، ڈاکٹر طاہر رسول،ڈاکٹر عصمت لغاری ،غذائی معلومات کی ماہرڈاکٹر فائزہ کمال’ اخوت کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اظہار ہا شمی‘مفتی محمد اسحق ساقی الازہری اور سول سوسائٹی کے علاوہ شوگر کے مریضوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

پروفیسر ڈاکٹرمحمود ناصر ملک نے کہا کہ روزہ نہ صرف گناہوں بلکہ بیماریوں کیخلاف بھی ڈھال ہے۔

(جاری ہے)

رمضان ضبط نفس اور اپنے آپ پہ قابو رکھنے کا نام ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال بھر اور رمضان میں بھی سمجھداری اور صحت مند طریقے سے کھانا کھائیں اور یاد رکھیں ضرورت سے زیادہ کھانا اور غلط کھانوں کا انتخاب ( مثلاً تلی ہوئی اور بیکری کی بنی ہوئی اشیاء، مٹھائیاں) زیادہ مقدار میں کھانے سے نہ صرف آپ کا وزن بڑھے گابلکہ یہ آپکے بلڈ گلو کوز کی سطح کو بھی زیادتی اور عدم توازن کی جانب لے جائے گا۔

کھانے کی مقدار معتدل رکھیں۔ پاکستان میں تقریباً ایک کروڑ سے زائد افراد ذیا بیطس کے مرض کا شکار ہوچکے ہیں۔ اس کے بچاؤ کے متعلق ہنگامی سطح پر آگاہی فراہم نہ کی گئی تو یہ مرض مزید تیزی سے پھیلتا جائے گا۔ہمارے شہروں میں اس مسئلے کو ہنگامی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔ کیونکہ شہری آبادی کو دیہات میں رہنے والوں کی نسبت زیادہ خطرہ ہے اور اس کی وجہ لائف سٹائل،موٹاپا اور فاسٹ فوڈ کا بکثرت استعمال ہے۔

ڈاکٹر طاہر رسول نے کہاکہ اگر آپ روزے رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور آپ کو ذیا بیطس ہے تو یہ اہم ہے کہ آپ رمضان شروع ہونے سے پہلے جتنی جلدی ممکن ہو سکے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں ۔ اگلے چند سالوں میں رمضان کا مہینہ گرمیوں میں آئے گااور روزے کا دورانیہ بھی خاصہ طویل ہو گا اس لئے زیادہ دورانئے کا روزہ آپ کو ہائپوگلائسیمیا ( خون میں گلوکوز کی کمی )اور ڈی ہاہیڈریشن ( جسم میں پانی کی کمی ) کے خطرے سے دوچار کر سکتا ہے۔

ڈاکٹر عمران حسن نے کہا کہ روزے رکھنا ایک ذاتی فیصلہ ہے جس کو اپنے ڈاکٹر کے مشورے کے بعد کرنا چاہیے۔ ذیابیطس کے حامل کچھ لوگوں کے لئے روزہ رکھنا خطرناک ہو سکتا ہے یا ان کی صحت کیلئے مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ روزے رکھنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں ۔آپ کو سحری قدرے تاخیر سے کرنی چاہیے ، نصف رات کو نہیں ، یہ طریقہ کار روزے کے دوران آپ کے گلوکوز کی سطح کو زیادہ متوازن رکھنے میں مدد دے گا۔

غذائی ماہر فائزہ کمال نے کہا کہ سحری کے وقت آپ کو نشاستہ دار کھانا کھانا چاہیئے جو جسم میں توانائی کو دیر تک بحال رکھتا ہے، مثلاًکئی قسم کے اناج ( ملٹی گرین) کو ملا کر بنائی گئی روٹی ، جو کا دلیا، باسمتی چاول بمعہ لوبیا (بینز)، دالیں ، پھل، اور سبزیاں اور مزید خوراک جو روزے کے دوران آپ کے گلوکوز کی سطح کو متوازن رکھے گی۔ اس میں چپاتیاں اور سوجی بھی شامل ہیں ۔

تمام کھانوں کی طرح ان کو بھی سمجھداری سے استعمال کریں نہ کہ زیادہ کھائیں اس کے علاوہ زیادہ مقدار میں پانی پینا یاد رکھیں ۔پروفیسر بلال بن یونس نے کہا کہ یاد رکھیں کہ تراویح ایک لمبی عبادت ہے جس کے دوران آپ ڈی ہائیڈ ریشن کا شکار ہو سکتے ہیں ۔ تراویح کے دوران ذیابیطس سے بچنے کیلئے یقینی بنائیں تاکہ افطار میں نشاستہ دار خوراک کھائیں کیونکہ یہ آہستہ آہستہ ہضم ہوتی ہے۔

افطار کے بعد کافی مقدار میں پانی پیں اور ترایح میں اپنے ساتھ پانی کی بوتل اور گلوکوز یا مشروب لے کر جائیں۔اگر آپ روزے کے دوران اپنے آپ کو صحت مند محسوس نہ کریں تو اپنا گلوکوز لیول چیک کریں۔ بلڈگلوکوز کی سطح پر نظر رکھنے کے لئے اپنے خون کو باقاعدگی سے چیک کرتے رہیں اس سے آپ کا روزہ نہیں ٹوٹے گا۔