خیبرپختونخوا بجٹ میں صحت کے شعبے کیلئے38ارب روپے سے زائدرقم مختص

بجٹ میں ہیپا ٹا ئیٹس، ایچ آئی وی اور تھیلی سیمیا کوکنٹرول کرنے کیلئے بھی نیا مربوط پروگرام شروع کیا جائے گا

پیر 15 جون 2015 17:52

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) صوبائی بجٹ میں صحت کے شعبے کیلئے38ارب روپے سے زائدرقم مختص کی گئی ہے۔ صوبائی بجٹ میں صحت کے شعبے کیلئے 29ارب 95کروڑ سے زائد رقم مختص کی گئی ہے جبکہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں صحت کے شعبے کے 98 شعبوں کے لئے 8ارب 28 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔خیبر پختونخوا کے سینئر صوبائی وزیر صحت شہرام خان تراکئی نے مالی سال 2015-16 کے لئے صوبائی بجٹ کو ایک متوازن عوام دوست اور ٹیکس فری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا اور اس میں غربت کے خاتمے اور غریب ومتوسط طبقے کی فلاح وبہود کے لئے موثر اقدامات کئے گئے ہیں جبکہ صحت اور تعلیم کے شعبوں کو ان کی اہمیت کو مد نظر رکھتے ہوئے ان پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ صوبائی بجٹ میں صحت کے شعبے کیلئے 29ارب 95کروڑ سے زائد رقم مختص کی گئی ہے جبکہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں صحت کے شعبے کے 98 شعبوں کے لئے 8ارب 28 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

ان شعبوں میں ڈویژنل سطح پر ایبٹ آباد، ڈی آئی خان اور سوات میں فوڈ اور ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹیوں کا قیام،پشاور انسٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی تکمیل، نوشہر ہ میڈیکل کالج اور زوالفقار علی بھٹوں میڈیکل کالج پشاور کی عمارتوں کی تعمیر، تیمر گرہ میں میدیکل کالج کا قیام،حیات آباد میڈیکل کمپلکس پشاور میں آر تھو پیڈک اور ریڑھ کی ہڈی کی سرجری کے یونٹ کا قیام اور صوبہ بھر کے تمام میڈیکل ٹیئچنگ انسٹیٹیوٹس کی بہتری قابل ذکر ہیں۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے صحت کے شعبے کی اہمیت کے پیش نظر ایک جامع منصوبہ بندی کی ہے جس کے ذریعے زچہ و بچہ کی صحت، بنیادی صحت میں بہتری، ہیپا ٹائیٹس، بیکٹیریا اور ڈینگی سے بچاوٗ کے لئے اقدامات کے ساتھ ساتھ بچیوں اور ماوٗں کی شرح اموات کو کم کم کرنے کے علاوہ کینسر ، یرقان ، اور ٹی بی کے مریضوں کو بھی مفت علاج فراہم کیا جا ئے گاجبکہ پولیواور دیگر متعلقہ بیماریوں کے خاتمے کے لئے ایک نیا پانچ سالہ پروگرام، خیبر پختونخوا امیونائزیشن پروگرام شروع کیا جائے گا۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ صوبائی بجٹ میں ہیپا ٹا ئیٹس، ایچ آئی وی اور تھیلی سیمیا کوکنٹرول کرنے کیلئے بھی ایک نیا مربوط پروگرام شروع کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :