ہائیکورٹ نے بجٹ میں ایل ڈی اے سٹی کو براہ راست 4ارب روپے اور 1.13ارب روپے کاہنہ کاچھا فلائی اوور کیلئے مختص کرنے کے خلاف دائر درخواست پر پنجاب حکومت سے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا

پیر 15 جون 2015 17:31

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ نے بجٹ میں ایل ڈی اے سٹی کو براہ راست 4ارب روپے اور 1.13ارب روپے کاہنہ کاچھا فلائی اوور کیلئے مختص کرنے کے خلاف دائر درخواست پر پنجاب حکومت سے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا ۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی ۔ جوڈیشل ایکٹوازم پینل کی طرف سے دائر کردہ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ڈائریکٹر جنرل ایل ڈی اے نے سیاسی وابستگی کی وجہ سے 50فیصد بجٹ ایل ڈی اے سٹی کیلئے مختص کر دیا ہے جوکہ لاہور کے شہریوں کے ساتھ سراسر زیادتی ہے اور ان کے بنیادی حقو ق کی بھی خلاف ورزی ہے ۔

اس سے قبل وزیر اعلیٰ پنجاب اور ڈائریکٹر ایل ڈی اے سے ایل ڈی اے سٹی پراجیکٹ کے حصہ داران اور معاہدہ جات کی تفصیلات طلب نہیں کی گئیں اور اب ایل ڈی اے کے سالانہ بجٹ میں 11ارب میں سے 4ارب روپے ایل ڈی اے سٹی پراجیکٹ کی ڈویلپمنٹ کے لئے اور 1.13ارب روپے کاہنہ کاچھا فلائی اوور کے لئے مختص کر دیئے ۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کی جانب سے مزید موقف اختیار کیا گیا کہ سمن آباد ، گلشن راوی ، اندرون شہر ، شادباغ ، ملتان روڈ ، بند روڈ اور جی ٹی روڈ کی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں ۔

ان کے لئے کوئی فلائی اوور نہیں بنایا گیا لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ ایل ڈی اے سٹی پراجیکٹ کے لئے مختص کیے جانے والے بجٹ میں عملدرآمد روکتے ہوئے اسے پسماندہ علاقوں میں لگایا جائے ۔ عدالت نے درخواست گزار کا موقف سننے کے بعد پنجاب حکومت سے 2ہفتوں میں جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی ۔

متعلقہ عنوان :