الیکشن ٹربیونل نے این اے 122سے متعلق نادرا کی سپلیمنٹری رپورٹ کی قانونی حیثیت حتمی فیصلے سے مشروط کر دی

رپورٹ کو مسترد یا منظور کرنے سے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں ،فیصلہ کیس کے حتمی فیصلے کیساتھ سنایا جائیگا،پانچ صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ مزید سماعت کل تک ملتوی ،فریقین کے وکلاء حتمی بحث کیلئے طلب /الیکشن ٹربیونل کے فیصلے سے ہمارے موقف کی تائید ہو گئی‘ وکلاء پی ٹی آئی

پیر 15 جون 2015 17:28

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) الیکشن ٹربیونل نے این اے 122سے متعلق نادرا کی سپلیمنٹری رپورٹ کی قانونی حیثیت حتمی فیصلے سے مشروط کر تے ہوئے فریقین کے وکلا ء کو حتمی بحث کیلئے ( بدھ) کو طلب کر لیا گیا۔ گزشتہ روز الیکشن ٹربیونل کے جج جسٹس (ر) کاظم علی ملک نے این اے 122مبینہ دھاندلی کیس کی سماعت کی ۔ الیکشن ٹربیونل کے جج جسٹس (ر)کاظم ملک نے این اے 122 کی سپلیمنٹری رپورٹ سے متعلق 5 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیاہے جس میں میں نادرا کی این اے 122 سے متعلق سپلیمنٹری رپورٹ کی قانونی حیثیت حتمی فیصلہ سے مشروط کر دی گئی۔

تحریری فیصلے کے مطابق ٹربیونل نے نادرا کو سپلیمنٹری رپورٹ تیار کرنے کا کوئی حکم جاری نہیں کیا تھا۔مزید کہا گیا ہے کہ کیس کی اہمیت کے حوالے سے ریکارڈ کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے ، دیکھنا ہے کہ رپورٹ اس کیس کے حل میں مددگار ثابت ہوتی ہے یا اس سے مزید پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں ۔

(جاری ہے)

رپورٹ کومسترد یا منظور کرنے سے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں ، سپلیمنٹری رپورٹ سے متعلق فیصلہ کیس کے حتمی فیصلے کے ساتھ ہی سنایا جائے گا۔

الیکشن ٹربیونل نے مزید سماعت ( بدھ) تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلاء کو حتمی فیصلہ کے لئے طلب کر لیا ۔سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے وکیل انیس علی ہاشمی نے بتایا کہ نادرا کی سپلیمنٹری رپورٹ سے متعلق فیصلہ موخر کر دیا گیا ہے ۔الیکشن ٹربیونل کے جج نے کہا ہے کہ جائزہ لیا جائے گاکہ نادرا نے یہ رپورٹ بغیر کسی آرڈر کے جمع کرائی ہے او رجب کیس کا حتمی فیصلہ ہوگا اسکے ساتھ اس رپورٹ سے متعلق بھی فیصلہ سنایا جائے گا ۔

رپورٹ کا جائزہ لیا جائے گا کہ کیا یہ کیس کے حل میں مدد دیتی ہے یا مزید پیچیدگیاں پیدا کرتی ہے اور اسکی اہمیت کیا ہے ۔ یہ رپورٹ کن ٹی او آرز کے تحت جمع کرائی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ الیکشن ٹربیونل کے فیصلے سے ہمارے موقف کی تائید ہو گئی ۔انہوں نے کہا کہ یہ افواہ پھیلائی جارہی ہے کہ نادرا نے سپلیمنٹری رپورٹی پی ٹی آئی کے وکلاء کی جانب سے درخواست پر جمع کرائی ہے حالانکہ سارے ثبوت موجود ہیں ہم نے الیکشن ٹربیونل او رنہ ہی نادر اکو ایسی کوئی درخواست دی بلکہ یہ رپورٹ سردار ایاز صادق کے وکلاء کے کہنے پر جمع کرائی گئی ہے۔

پی پی 147سے ناکام امیدوار شعیب صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے نادرا کی سپلیمنٹری رپورٹ کے لئے کوئی درخواست نہیں دی تھی بلکہ یہ حکومتی دباؤ پر جمع کرائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے بیان دینے پر نادرا کے ترجمان کو معطل کر کے محکمے میں واپس بلا لیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نادرا کی پہلی رپورٹ میں جن شناختی کارڈز کو جعلی قرار دیا گیا تھا سپلیمنٹری رپورٹ میں انہیں در ست قرار دیدیا گیا ہے۔

پی پی 147میں اب 12425ووٹ ایسے ہیں جن کے شناختی کارڈ کے بارے میں کچھ پتہ نہیں ۔ نادرا کی رپورٹ مفروضوں پر مبنی ہے ۔انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ شروع ہونے والا ہے انشا اﷲ اس کے صدقے سے پی ٹی آئی کے موقف کی تائید ہو گی اور سردار ایاز صادق کو گھر جانا پڑے گا۔سماعت کے دوران دونوں جماعتوں کے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد الیکشن ٹربیونل کے احاطے میں موجود تھی جو وقفے وقفے سے ایک دوسرے کی قیادت کے خلاف نعرے بازی کرتی رہی تاہم پولیس کی نفری تعینات ہونے کی وجہ سے کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔

متعلقہ عنوان :