سندھ حکومت رواں مالی سال کے دوران پراپرٹی ٹیکس، پروفیشنل ٹیکس، غیرمنقولہ جائیداد پر گین ٹیکس، اسٹامپ ڈیوٹی، موٹروہیکل ٹیکس، کاٹن فیس کے اہداف حاصل نہ کرسکی

پیر 15 جون 2015 16:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) سندھ حکومت مالی سال2014-15 کے دوران پراپرٹی ٹیکس، پروفیشنل ٹیکس، غیرمنقولہ جائیداد پر گین ٹیکس، اسٹامپ ڈیوٹی، موٹروہیکل ٹیکس، کاٹن فیس کے اہداف حاصل نہ کرسکی جبکہ الیکٹرسٹی ڈیوٹی کی مد میں غیر معمولی اضافہ رہا۔سندھ حکومت نے آئندہ مالی سال صوبائی ٹیکسوں کے ذریعے 124ارب 62کروڑ روپے وصول کرنے کاہدف مقرر کیاہے جس میں 8فیصد براہ راست جبکہ 92فیصد بالواسطہ ٹیکس شامل ہیں۔

آئندہ مالی سال کیلیے براہ راست ٹیکسوں کاہدف 9 ارب 95کروڑ 50لاکھ روپے مقررکیا گیاہے جن میں 65لاکھ روپے زرعی آمدن، 4ارب 44کروڑ 50لاکھ روپے پراپرٹی ٹیکس، 65لاکھ روپے لینڈریونیو، 41کروڑ روپے پروفیشنل ٹیکس، 3ارب 80کروڑ روپے غیرمنقولہ جائیداد پر کیپیٹل گین ٹیکس کے ذریعے وصول کیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

بالواسطہ ٹیکسوں کے لیے 81ارب روپے کاہدف مقررکیا گیا ہے جبکہ متفرق بالواسطہ ٹیکسوں کے ذریعے 33ارب 66کروڑ 50لاکھ روپے وصول کیے جائیں گے۔

براہ راست ٹیکسوں میں خدمات پرجی ایس ٹی کے ذریعے 61ارب روپے، ایکسائزکے ذریعے 4ارب 80کروڑ روپے، اسٹامپ ڈیوٹی کی مدمیں 9ارب 50کروڑ روپے، موٹروہیکل ٹیکس کی مدمیں 5ارب 70کروڑ روپے وصول کیے جائیں گے۔ متفرق بالواسطہ ٹیکسوں میں تفریحی ٹیکس کے ذریعے 10کروڑ روپے، الیکٹرسٹی ڈیوٹی کی مدمیں 4ارب 88کروڑ 70لاکھ روپے، سندھ ڈیولپمنٹ انفرااسٹرکچر ٹیکس کی مدمیں 28ارب روپے، کاٹن فیس کی مدمیں 50کروڑ روپے اوردیگر متفرق ٹیکسوں کے ذریعے 17کروڑ 79لاکھ روپے وصول کیے جائیں گے۔

سندھ حکومت نے مالی سال2014-15 کے لیے پراپرٹی ٹیکس کاابتدائی تخمینہ 4ارب 80کروڑ روپے لگایاتھا تاہم نظرثانی وصولیاں 4ارب 50کروڑ رہیں۔ اسی طرح پروفیشنل ٹیکس 40کروڑ کے بجائے 3کروڑ 50لاکھ روپے، غیرمنقولہ جائیدادپر گین ٹیکس 3ارب 50کروڑ روپے کے مقابلے میں 2ارب 50کروڑ روپے، اسٹامپ ڈیوٹی 9ارب 82کروڑ 80 لاکھ روپے کے مقابلے میں 7ارب روپے، موٹروہیکل ٹیکس وصولیاں 5ارب 16کروڑ روپے کے مقابلے میں 4ارب 80کروڑ روپے رہیں۔

الیکٹرسٹی ڈیوٹی کے لیے وصولیوں کاتخمینہ 4ارب روپے لگایاگیا تاہم وصولیاں 11ارب 80کروڑ 66لاکھ روپے رہیں۔ سندھ انفرا اسٹرکچرسیس 25ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 24ارب 41کروڑ روپے رہا۔ کاٹن فیس 25کروڑ کے ہدف کے مقابلے میں 20 کروڑروپے رہی۔ آئندہ مالی سال کے لیے کاٹن فیس کاہدف 100فیصد بڑھاکر 50کروڑ روپے کردیا گیاہے۔

متعلقہ عنوان :