پاک چین کی تجارت کے درمیان 4.5ارب ڈالر کی مس ڈکلریشن ، انڈرانوائسنگ کی جارہی ہے۔اقوام متحدہ کے کمیونٹی ٹریڈ کے اعدادوشمارمیں انکشاف

پیر 15 جون 2015 16:07

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) پاکستان اور چین کی تجارت کے درمیان 4.5ارب ڈالر کی مس ڈکلریشن اور انڈرانوائسنگ کی جارہی ہے۔اقوام متحدہ کے کمیونٹی ٹریڈ کے اعدادوشمار کے جائزے سے انکشاف ہوا ہے کہ پاکستانی امپورٹرز اور ایکسپورٹرز چین کے ساتھ تجارت میں بڑے پیمانے پر مس ڈکلریشن اور انڈرانوائسنگ کرکے ڈیوٹی اور ٹیکس چوری کے ذریعے ملکی معیشت کو نقصان پہنچارہے ہیں۔

دونوں ملکوں کے کسٹم حکام کے اعدادوشمار میں اربوں ڈالر کا فرق پایا جاتا ہے سال 2014 کے دوران پاکستانی اعدادوشمار کے مطابق چین سے 9ارب ڈالر کی مصنوعات درآمد کی گئیں تاہم چینی کسٹم حکام کے اعدادوشمار کے مطابق اس عرصے میں چین سے پاکستان کو 13ارب ڈالر کی مصنوعات برآمد کی گئیں اس طرح پاکستانی امپورٹر نے مس ڈکلریشن کے ذریعے درآمدی مصنوعات کی مالیت 4.5ارب ڈالر کم کردی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب ایکسپورٹ میں بھی مس ڈکلریشن کی جارہی ہے سال 2014کے دوران پاکستان سے چین کو 2.2ارب ڈالر کی مصنوعات برآمد کی گئیں تاہم چینی اعدادوشمار کے مطابق پاکستان سے مصنوعات کی درآمد 2.7ارب ڈالر رہی اس طرح پاکستان سے چین کو ایکسپورٹ میں بھی 50کروڑ ڈالر کا فرق پایا گیا۔ چین کے ساتھ تجارت میں انڈر انوائسنگ اور مس ڈکلریشن کا سلسلہ پہلے روز سے جاری ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان آزاد تجارت کے معاہدے کے بعد باہمی تجارت کے حجم کے ساتھ مس ڈکلریشن اور انڈرانوائسنگ میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔

چین سے تجارت میں مس ڈکلریشن اور انڈرانوائسنگ کے لحاظ سے 10 آئٹمز گروپ سرفہرست ہیں جن میں الیکٹریکل الیکٹرانک ایکویپمنٹ، مشینری، نیوکلیئر ری ایکٹرز اور بوائلرز، کھاد،آ رگینک کیمکل، مین میڈ فلامینٹس، پلاسٹ اینڈ آرٹیکلز، مین میڈ اسٹیپل فائبر، آرٹیکل آف آئرن اینڈ اسٹیل، ربر اور ربر کے آرٹیکلز شامل ہیں۔ مس ڈکلریشن اور انڈرانوائسنگ میں ان 10آئٹمز گروپ کا حصہ 1.8ارب ڈالر ہے جو مجموعی مس ڈکلریشن اور انڈ انوائسنگ کا 45فیصد ہے۔

امپورٹ اور ایکسپورٹ کے اعدادوشمار میں سب سے نمایاں فرق (۱) مشینری، نیوکلیئر ری ایکٹرز اور بوائلرز، (۲) مین میڈ فلامینٹس اور (۳) مین میڈ اسٹیپل فائبرز میں پایا جاتا ہے پاکستان کے مطابق سال 2014کے دوران چین سے 1.369ارب ڈالر کی مشینری، نیوکلیئر ری ایکٹرز اور بوائلرز درآمد کیے گئے تاہم چین کے مطابق ان اشیا کی پاکستان کو ایکسپورٹ 1.686ارب ڈالر رہی۔

اسی طرح پاکستان کے مطابق مین میڈ فلامنٹس کی امپورٹ 47کروڑ 90لاکھ ڈالر رہی تاہم چین کے اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ ان آئٹمز کی ایکسپورٹ ایک ارب 2 کروڑ ڈالر سے زائد رہی، پاکستان کے مطابق مین میڈ اسٹیپل فائبرز کی امپورٹ 31کروڑ 10لاکھ ڈالر رہی تاہم چین کے اعدادوشمار کے مطابق حقیقی ایکسپورٹ 71کروڑ 20لاکھ ڈالر رہی۔ صرف چین ہی نہیں پڑوسی ملک بھارت کے ساتھ تجارت میں بھی انڈرانوائسنگ اور مس ڈکلریشن کی جارہی ہے۔

سال 2014کے دوران پاکستان سے بھارت سے امپورٹ 2.1ارب ڈالر ظاہر کی گئی تاہم بھارتی اعدادوشمار کے مطابق پاکستان کو ایکسپورٹ 2.2ارب ڈالر رہی۔ اسی سال پاکستان سے بھارت کو ایکسپورٹ 3لاکھ 90ہزار ڈالر رہی تاہم بھارتی اعدادوشمار کے مطابق اس سال پاکستان سے 5لاکھ 30ہزار ڈالر مالیت کی مصنوعات درآمد کی گئیں۔

متعلقہ عنوان :