لندن کے مختلف اسکولوں میں مسلمان طلبا کے روزے رکھنے پر پابندی عائد

بچوں کوروزہ رکھوانیکا معاملہ والدین پر چھوڑدیاجائے اس میں اسکول کومداخلت کرنیکی ضرورت نہیں، مسلم ایسوسی ایشن آف بریٹین

پیر 15 جون 2015 14:59

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) برطانیہ میں مختلف اسکولوں میں مسلمان طلبا پر ماہ رمضان کے دوران روزے رکھنے پر پابندی عائد کردی گئی ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے بارکلے پرائمری اسکول، سائیبرون پرائمری اسکول، تھوماس گیبئیول پرائمری اسکول اور والتھام فاریسٹ اینڈ بروک ہاوٴس پرائمری اسکول انتظامیہ نے اپنے مسلم طلبا کو ماہ رمضان کے دوران روزے رکھنے پر پابندی عائد کردی ہے۔

پابندی لگانے والے اسکولوں کی جانب سے مسلم طلبا کے والدین کو خطوط بھیجے گئے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ ان کی درسگاہ میں یہ وقت طلبا اوراساتذہ کے لئے مصروفیت سے بھرپورہوتا ہے کیونکہ ان ہی مہینوں میں طلبا کے لئے مختلف کھیلوں کی سرگرمیوں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال بھی 18 گھنٹے کے روزے سے بچے پانی اورکھانے سے دورہوگئے تھے جس کی وجہ سے کئی طلبا بیماراور بے ہوش ہوگئے تھے جب کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق مسلمان پر بلوغت سے قبل روزے فرض نہیں اس لئے اسکول انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ طلبا پر روزے رکھنے پر پابندی لگادی جائے۔

برطانیہ میں آباد مسلمانوں کی نمائندہ تنظیم مسلم ایسوسی ایشن آف برٹین نے اسکولوں کی جانب سے لگائی گئی اس پابندی کی شدید مخالفت کی ہے۔ تنظیم کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دین اسلام میں سختی نہیں، ہمارے دین میں بچوں، بیماروں اور انتہائی ضعیف افراد پر روزہ کے لئے چھوٹ دی گئی ہے اس لئے اسکولوں کی جانب سے روزے پر پابندی درست عمل نہیں اسے طلبا اور ان کے والدین کی صوابدید پر چھوڑ دیا جانا چاہیئے۔

دوسری جانب بارکلے پرائمری اسکول کے انتظامی معاملات کی نگرانی کرنے والے بورڈ کے سربراہ جسٹن جیمز نے کہا ہے کہ جو والدین اپنے بچوں کو روزہ رکھوانا چاہتے ہیں انہیں اسکول انتظامیہ سے ملنا ہوگا تاکہ تمام مسائل کے ایسے حل تلاش کریں جس سے بچوں، ان کے والدین اور اسکول انتظامیہ سب ہی کے لئے قابل قبول ہو۔