حماس نے غزہ کی پٹی پر مسلط جنگ بارے اسرائیلی جاری تحقیقاتی رپورٹ کو مسترد کردیا

رپورٹ میں صہیونی فوج کے جنگی جرائم پر پردہ ڈال کر عالمی توجہ ہٹانے کی کوشش کی گئی، عزت الرشق

پیر 15 جون 2015 14:44

دوحہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) حماس کے سیاسی شعبے کے سینئر رکن عزت الرشق نے اسرائیل کی جانب سے جولائی، اگست 2014ء کے دوران غزہ کی پٹی پر مسلط جنگ کے بارے میں جاری کردہ تحقیقاتی رپورٹ کو مسترد کردیا ہے۔ رپورٹ میں صہیونی فوج کے جنگی جرائم پر پردہ ڈال کرعالمی توجہ ہٹانے کی کوشش کی گئی ہے۔عزت الرشق نے کہا کہ صہیونی ریاست کی جانب سے پچھلے سال غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی جنگ کے بارے میں تحقیقاتی رپورٹ میں حقائق کو مسخ کیا گیا ہے۔

یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب عالمی سطح پر اسرائیل کو جنگی جرائم کا مرتکب قراردینے کی رپورٹس میں تیزی آرہی ہے۔عزت الرشق نے اسرائیلی رپورٹ کو یہ کہہ کر مسترد کردیا ہے کہ نہتے اور معصوم بچوں، عورتوں اورعمر رسیدہ افراد کا بہیمانہ قتل، اسپتالوں اور اسکولوں پر بمباری اور رہائشی علاقوں پرحملے ہی جنگی جرائم کا حصہ ہوتے ہیں اور یہ تمام جرائم اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ایک نہیں بار بار ہوچکے ہیں۔

(جاری ہے)

عزت الرشق نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں ہونے والا قتل عام اور ہرطرف تباہی اور بربادی کے مناظر ہی یہ گواہی دے رہے ہیں کی جنگی جرائم کا مرتکب کون ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے ایک ایسے وقت میں یہ رپورٹ جاری کی ہے جب عالمی سطح پر اسرائیلی فوج کے فلسطینیوں کیخلاف جنگی جرائم کے مقدمات قائم ہو رہے ہیں۔ اس رپورٹ کے ذریعے نہ صرف صہیونی فوجیوں کو بچانے کی کوشش کی گئی ہے بلکہ صہیونی ریاست کی انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں سے عالمی توجہ ہٹانے کی کوشش کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :