اسماعیل ھنیہ کا مشکلات میں گھری فلسطینی قوم کی بے لوث مدد کرنے پر قطر اور جنوبی افریقہ کی حکومتوں کو شاندار خراج تحسین

پیر 15 جون 2015 14:43

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) سابق فلسطینی وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے مشکلات میں گھری فلسطینی قوم کی بے لوث مدد کرنے پر خلیجی ملک قطر اور جنوبی افریقا کی حکومتوں کو شاندار خراج تحسین پیش کیا ہے۔اسماعیل ھنیہ نے سابق امیر قطر الشیخ حمد بن خلیفہ آل ثانی سے ان کے ماموں علی بن حمد بن عبداللہ العطیہ کی وفات پران سے ٹیلیفون پر تعزیت کی۔

اس موقع پر اسماعیل ھنیہ نے الشیخ حمد بن خلیفہ اور مرحوم الشیخ علی بن حمد بن عبداللہ کی فلسطینیوں کیلئے خدمات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم نے فلسطینیوں کی خدمت اور مدد میں جس جرات اور بہادری کا مظاہرہ کیا اس کی مثال نہیں ملتی، خاص طور پر مملکت قطر نے غزہ کی پٹی کے محصورین اور جنگ کے تباہ حال عوام کی ہر ممکن مدد کی ہے جس پرپوری فلسطینی قوم قطر کی شکر گزار ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب سابق امیر قطر نے فلسطینیوں کی غیرمشروط حمایت اور ہرممکن مدد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اسماعیل ھنیہ کو یقین دلایا کہ قطر فلسطینیوں کو تنہا نہیں چھوڑیگا اور ہرمشکل میں ان کی مدد جاری رکھے گا۔قبل ازیں فلسطینی اتھارٹی کے ہاں سبکدوش ہونیوالے جنوبی افریقا کے سفیر مکالمیا میلو تغیسی نے اسماعیل ھنیہ سے ملاقات کی۔

اس موقع پر ھنیہ نے جنوبی افریقا کی جانب سے فلسطینی قوم کے حقوق کی حمایت پر جوہانسبرگ کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔سبکدوش سفیر نے اسماعیل ھنیہ کو یقین دلایا کہ ان کا ملک فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے غزہ کی پٹی پراسرائیل کی مسلط کردہ معاشی پابندیوں کو غیر آئینی اور ظالمانہ قرار دیتے ہوئے انہیں فوری طورپر اٹھانے کا بھی مطالبہ کیا۔

درایں اثناء ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کی تعمیر نومیں امداد فراہم کرنیوالوں میں اسرائیل جیلوں میں قید فلسطینی بھی شامل ہیں۔ اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل فلسطینیوں نے فلسطینی حکومت کی طرف سے اپنے اہل خانہ کو ملنے والے ماہانہ وظیفے میں سے رقم بچا کر غزہ کی پٹی کے بے گھر افراد کیلئے مکانات کی تعمیر کیلئے وقف کی اور یہ رقم مجموعی طورپر تین لاکھ ڈالر سے بھی تجاوز کرگئی ہے۔

متعلقہ عنوان :