فورم سید علی گیلانی کے زیر اہتمام سیمینار پر قدغن کی مذمت

پیر 15 جون 2015 14:29

سرینگر ۔ 15 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) مقبوضہ کشمیر میں بزرگ حریت رہنماء سید علی گیلانی نے حیدر پورہ سرینگر میں اپنی سرپرستی میں قائم فورم کے زیر اہتمام منعقدہ ایک سیمینار پر قدغن کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال قراردیا ہے ۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ ’ ’بھارت کی ریاستی فسطائیت کو کیسے روکا جائے“کے موضوع پر منعقد کئے جانے والے سیمینار میں حریت رہنماؤں کے علاوہ مختلف سکھ لیڈروں نے شرکت کرنی تھی ۔

انہوں نے کہاکہ سیمینارکا مقصد بھارتی حکومت کے فسطائیت پرمبنی منصوبوں کوناکام بنانے کیلئے ایک مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دینااوراس سلسلے میں بحث ومباحثہ کرنا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے سیمینار پر پابندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ بھارت کی فاشسٹ اور فرقہ پرست حکومت تمام اقلیتوں کو طاقت کے بل پر دباناچاہتی ہے اور وقت کا تقاضا ہے کہ مسلمان، سکھ، عیسائی اور دوسری اقلتیں متحد ہوکر اپنی بقاء اور وجود کیلئے جدوجہد کریں اور ہندو انتہا پسند جماعت آر ایس ایس کے منصوبوں کو خاک میں ملانے کیلئے مل کر کوشش کریں۔

انہوں نے کہاکہ انتظامیہ نے ان کے علاوہ تحریک حریت رہنماؤں محمد اشرف صحرائی،ایاز اکبر اورراجہ معراج الدین کو گھروں میں نظربند کردیااورتحریک حریت جموں وکشمیر کے صدر دفتر کے باہر پولیس کی بھاری نفری کو تعینات کر دیا ۔انہوں نے کہاکہ کسی کو بھی سیمینار کے مقام تک جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔انہوں نے کہاکہ سیمینار میں شرکت کیلئے بھارت سے تمام اقلیتی لیڈر سرینگر پہنچ گئے تھے تاہم پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا ۔

دل خالصہ کے صدر کنور پال سنگھ،ڈاکٹر مجندر سنگھ اور انسانی حقوق کارکن ایڈووکیٹ ہرپال سنگھ چیمہ کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیاجبکہ اکالی دل کے لیڈر جسکرن سنگھ، کہن سنگھ اور نریندر سنگھ خالصہ کو سیمینار میں شرکت کیلئے حیدر پورہ جانے کی اجازت نہیں دی گئی ۔پولیس کی طرف سے پابندیوں کے خلاف انہوں نے ائیرپورٹ روڈ پر دھرنا دیااور احتجاج کیا،جس کے بعد متعد د لیڈروں کو اور درجنوں آزادی پسندوں کو گرفتار کرلیا گیا جن میں سید امتیاز حیدر، ظہور الحق گیلانی، بشیر احمد قریشی، رمیض راجہ، عمر عادل ڈار اور مظفر احمدشامل ہیں۔

بزرگ رہنماء نے کہاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی آر ایس ایس کے ایجنڈے پر عمل درآمد کرتے ہوئے بھارت کو ایک ہندو ریاست بنانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور اس مقصد کیلئے فرقہ پرست قوتیں کسی بھی حد تک جانے کے لیے تیار ہیں۔انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام بھارت کی ظالمانہ اور جابرانہ پالیسی کے شکار ہیں۔انہوں نے کہاکہ بھارت نے نہ صرف جموں وکشمیر پر غیر قانونی طورپر تسلط کر رکھا ہے بلکہ وہ وہ اس قبضے کو جاری رکھنے کے لیے یہاں کے عوام پر بے پناہ مظالم ڈھارہا ہے۔