رس چوسنے والے کیڑوں کی قوت مدافعت میں اضافہ سے بی ٹی کاٹن کی پیداوار میں کمی کا خدشہ

پیر 15 جون 2015 13:52

فیصل آباد ۔15 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) پنجاب کے کپاس کی کاشت کے اضلاع میں بالعموم اور جنوبی پنجاب کے اضلاع ملتان ، خانیوال ، راجن پور ، مظفر گڑھ ، ڈی جی خان وغیرہ میں بالخصوص بی ٹی کاٹن کی بڑھتی ہوئی کاشت سے رس چوسنے والے کیڑوں تھرپس ، سبز تیلہ،جوں، سفید مکھی وغیرہ کے حملے میں بھی اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے جس سے کپاس کے کاشتکاروں کو مالی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے لہٰذا ان کیڑوں سے بچاؤ کیلئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔

جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے ماہرین زراعت نے بتایا کہ رس چوسنے والے کیڑوں میں قوت مدافعت بڑھتی جا رہی ہے جبکہ ان کے تدارک کیلئے روائتی ادویات کا غیر مئوثر ہونا ، ایک ہی طریقہ اثر کی حامل ادویات کا بار بار استعمال ، مختلف طریقہ اثر رکھنے والی ادویات کی مارکیٹ میں عدم دستیابی رس چوسنے والے کیڑوں کے حملہ کی شدت کا باعث بن رہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کپا س کے کاشتکاروں کو ہدایت کی کہ وہ موسمی حالات کے مطابق بدلتے ہوئے تقاضوں کے پیش نظر رس چوسنے والے کیڑوں کی مینجمنٹ کیلئے محکمہ زراعت کی مشاورت سے ایسے سپرے اور کیڑے مار ادویات استعمال کریں جو منفرد طریقہ اثر کی حامل ، قوت مدافعت رکھنے والے رس چوسنے والے کیڑوں کے خلاف انتہائی مئوثر اور کپاس کی فصل کیلئے محفوظ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ کپاس کی فصل پر رس چوسنے والے کیڑوں کا حملہ مشاہدہ میں آتے ہی محکمہ زراعت کے حکام کی مشاورت سے مناسب زرعی زہروں کا سپرے یقینی بنایا جائے تاکہ کپاس کی فصل کو نقصان سے بچانے میں مدد مل سکے ۔