بھارت ‘ 17 سالہ لڑکی کو آم توڑنے پر تشدد کے بعد زندہ نذر آتش کردیا گیا ‘ لڑکی کی لاش ہسپتال منتقل

پیر 15 جون 2015 12:36

کانپور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) بھارت میں ایک 17 سالہ لڑکی کو آم توڑنے پر تشدد کے بعد زندہ نذر آتش کردیا گیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ضلع فتح پور کے گاوٴں کھیشان میں پیش آیا جس کے بعد چار افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ‘ دو افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ۔متاثرہ لڑکی کے والد شیو بھوشن شکلہ نے الزام عائد کیا کہ ان کی بیٹی کو ان کے پڑوسی نے نذر آتش کیا تھاان کے مطابق ان کی بیٹی کا واحد جرم صرف آم توڑنا تھا جس پر ملزمان نے پہلے اس پر تشدد کیا اور پھر بعد میں مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگادی۔

(جاری ہے)

سپرنٹنڈنٹ پولیس انیس احمد انصاری نے بتایا کہ کچھ روز قبل لڑکی کے پڑوسی نے اسے آم توڑ تے ہوئے پکڑنے کے بعد تشدد کا نشانہ بنایا جس پر لڑکی نے اپنے گھر والوں سے شکایت کی تھی جس پر اس کے اہلخانہ اور پڑوسیوں کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی تھی۔بعدازاں مقامی افراد کی مداخلت پر معاملہ ٹھنڈا ہوگیا تاہم گزشتہ روز پڑوسی اپنی اہلیہ کے ساتھ شیو بھوشن کے گھر میں داخل ہوگئے جہاں متاثرہ لڑکی اکیلی تھی جہاں انہوں نے لڑکی کو تیل چھڑک پر آگ لگادی اور موقع سے فرار ہوگئے۔انہوں نے بتایا کہ لڑکی موقع پر ہی ہلاک ہوگئی ‘ اس کی لاش کو ضلعی ہسپتال میں پوسٹ مارٹم کیلئے بھجوادیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :