لیبیا میں جنگجو گروپ کے ہاتھوں داعش کا کمانڈر گرفتار،درنہ پر قبضے لے لیے داعش اور مجلس مجاہدین کے درمیان شدید لڑائی جاری

اتوار 14 جون 2015 21:01

طرابلس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14 جون۔2015ء) لیبیا کے مشرقی شہر درنہ میں ایک اسلامی جنگجو تنظیم نے دولت اسلامیہ شام وعراق (داعش) کے یمن سے تعلق رکھنے والے ایک کمانڈر کو گرفتار کر لیا ۔عالمی میڈیا کے مطابق درنہ میں مقامی لوگوں اور ان کے اتحادی اسلامی جنگجووٴں پر مشتمل مجلس مجاہدین کی داعش کے ساتھ شہر پر قبضے کے لیے دوبدو لڑائی ہورہی ہیں اور ہفتے کے روز شہر میں ایک خودکش بم دھماکے کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے تھے۔

مقامی لوگوں نے بتایا ہے کہ مجلس مجاہدین نے مسلح افراد کے ساتھ مل کر داعش کے جنگجووٴں کو درنہ کے بیشتر علاقوں سے پسپا کردیا ہے اور ان سے ایک عدالتی احاطے کا کنٹرول بھی واپس لے لیا ہے۔ انھوں نے مزید بتایا ہے کہ لڑائی میں ایک مصری سمیت داعش کے متعدد جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں۔

(جاری ہے)

مکینوں کا کہنا ہے کہ شہر کے وسط میں متحارب جنگجو گروپوں کے درمیان لڑائی جاری ہے اور وہاں بیشتر دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں۔

داعش کے جنگجو شہر کے دو علاقوں راس الحلیل اور فتیحہ میں موجود ہیں۔درنہ لیبیا کا پہلا شہر ہے جہاں داعش نے گذشتہ سال سب سے پہلے اپنا اثرو رسوخ جمایا تھا اور انھوں نے شہری علاقوں پر قبضے کے بعد بتدریج اسلامی قوانین نافذ کردیے تھے۔اس کے بعد اس نے عوامی مقامات پر سگریٹ اور شیشہ پینے پر بھی پابندی لگا دی تھی۔درنہ میں مجلس مجاہدین کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے داعش کے کمانڈر کا نام ابوالبرا ء الایزدی بتایا گیا ہے۔

وہ گذشتہ سال عراق میں داعش کی قیادت کا نمائندہ بن کر درنہ میں آیا تھا۔تاہم داعش کو لیبیا میں مقامی سطح پر زیادہ حمایت حاصل نہیں ہوئی ہے اور مجلس مجاہدین اس کی سخت مزاحمت کررہی ہے۔ان متحارب جنگجو گروپوں کے درمیان گذشتہ ہفتے مجلس کے ایک کمانڈر کی ہلاکت کے بعد لڑائی شروع ہوئی تھی جس کے بعد مجلس نے داعش کے خلاف جہاد کا اعلان کردیا تھا۔

متعلقہ عنوان :