پنجاب میں چےئرمین بلاول بھٹو کی قیادت میں اگلی حکومت پیپلز پارٹی بنائے گی‘منظور احمد وٹو

اس ضمن میں چےئرمین کی قیادت میں پارٹی کو مزید متحرک کرینگے، ماضی میں پنجاب میں دو دفعہ مسلم لیگ (ن) کو شکست دی ہے

اتوار 14 جون 2015 17:03

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جون۔2015ء ) پاکستان پیپلز پارٹی چےئرمین بلاول بھٹو اور کوچےئرمین آصف علی زرداری کی قیادت میں اس سال ستمبر میں پنجاب میں ہونیوالے لوکل باڈیز کے انتخابات کے تمام حلقوں سے لڑنے کے لیے بھرپور تیاری کر رہی ہے۔ یہ بات میاں منظور احمد وٹو، صدر پیپلز پارٹی پنجاب نیگزشتہ روز گرین ٹاؤن لاہور میں دو تقریبات میں شرکت کرنے کے بعد میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کے کارکن، عہدیدار اور پنجاب کی قیادت چےئرمین کی پاکستان میں آمد کے بعد لاہور میں ماہ رمضان کے اوائل میں آمد پر ان کو خوش آمدید کہنے کے لیے بے تابی سے انتظار کررہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انکی متوقع آمد لاہور میں جون کی 17 تاریخ کو ہونے والی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اسلام آباد میں ہونیوالے اجلاس میں طے کی جائے گی، اس میں انکے پروگرام کو حتمی شکل دی جائے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وہ لاہور میں قیام کے دوران پنجاب کے 8 ڈویژنز کے کارکنوں اور عہدیداروں سے ملاقات کریں گے اور پارٹی کو مزید فعال بنانے کے لیے ان سے تجاویز طلب کریں گے۔ پنجاب پیپلز پارٹی کے صدر نے کہا کہ وہ چےئرمین بلاول بھٹو کو پیپلز پارٹی پنجاب ایک منظم اور پرعزم پارٹی پیش کریں گے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ پنجاب میں چےئرمین بلاول بھٹو کی قیادت میں اگلی حکومت پیپلز پارٹی بنائے گی۔

انہوں نے کہا کہ وہ اس ضمن میں چےئرمین کی قیادت میں پارٹی کو مزید متحرک کریں گے۔ انہوں نے یاددلایا کہ ماضی میں انہوں نے پنجاب میں دو دفعہ مسلم لیگ (ن) کو شکست دی ہے، ایک دفعہ عدم اعتماد کا ووٹ پاس کروا کر اور دوسری دفعہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی حمایت سے 18 ممبروں کے ساتھ پنجاب میں ڈھائی سال حکومت کی۔ انہوں نے چیلنج کیا کہ شہباز شریف 18 ممبروں کے ساتھ 18 دن حکومت کر کے دکھائیں تو میں انہیں مان جاؤں گا۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کسانوں، مزدوروں، اقلیتوں، خواتین اور محروم طبقوں کی سیاست کرتی ہے اور وہ انکے حقوق کی مکمل دستیابی تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) لوگوں سے نوکریاں چھینتی ہے جبکہ پیپلز پارٹی نے حکومت میں آکر ان لاکھوں ملازمین کو نہ صرف بحال کیا بلکہ ان کو مستقل بھی کیا۔ اس سے قبل انہوں نے حق نواز خان کو گرین ٹاؤن میں تقریب کا انعقاد کرنے پر زبردست خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ انکی اور انکے خاندان کی پیپلز پارٹی کے لیے خدمات قابل فخر ہیں۔

اسکے بعد انہوں نے وہاں پیپلز پارٹی کے دفتر کا افتتاح کیا۔ بعد میں فیصل میر کے ہمراہ انہوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کی پیپلز پارٹی میں شمولیت کو نیک شگون قرار دیا اور کہا کہ پیپلز پارٹی کا پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف جو دونوں دائیں بازو کی جماعتیں ہیں، سے مقابلہ ہے۔ انکے ہمراہ تقاریب میں تنویر اشرف کائرہ، سہیل ملک، رانا گل ناصر، چوہدری اسلم گل، دیوان محی الدین، میاں ایوب، افنان صادق بٹ، بابر فیصل بٹ، عمران اٹھوال، اصغر ناگرہ، یاسر بارا، اور ڈاکٹر خیام حفیظ وغیرہ تھے۔