چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبوں سے پاکستان کے 18کروڑ عوام کے ساتھ پورے خطے کو بے پناہ فائدہ ہوگا‘شہبازشریف

سی پیک کے منصوبوں سے خطہ ترقی کرے گا ،لوگوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے،بھوک اورغربت کا خاتمہ ہوگا بھارت سمیت کسی بھی ملک کو چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے پر اعتراض نہیں کرنا چاہیے سی پیک دہشت گردی کو شکست دینے کا مضبوط میکانزم ہے،پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنانے میں اہم کردارادا کرے گا پاکستان اورچین سی پیک منصوبوں پر مل کر کام کر کے دنیا میں تعاون اوردوستی کی نئی مثال قائم کریں گے سی پیک منصوبوں پر عملدر آمد کے حوالے سے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائیگی،وزیراعلیٰ کی چین کی وزرات خارجہ کے مڈ کیرئیر سفارتکارں کے وفد سے گفتگو شہبازشریف نے پاک چین تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردارادا کیا ،عام آدمی کی فلاح کیلئے اقدامات لائق تحسین ہیں‘چینی وفد

اتوار 14 جون 2015 16:46

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جون۔2015ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان دوستی کا بندھن مضبوط معاشی تعلقات میں بدل چکا ہے۔ چین کے صدر کے دورہ پاکستان کے دوران 46ارب ڈالر کے تاریخ ساز اقتصادی پیکیج کا اعلان کیا گیا ہے اورچین کے اس غیر معمولی اقتصادی پیکیج کی کوئی مثال نہیں ملتی،پاکستان اور چین سی پیک منصوبوں پر مل کر کام کرکے دنیامیں تعاون اوردوستی کی نئی مثال قائم کریں گے، اقتصادی پیکیج ناصرف ترقی اورخوشحالی لائے گا بلکہ ملک معاشی طورپر مضبوط ہوگا،سی پیک سے خطہ ترقی کرے گا،روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے،بھوک اورغربت ختم ہوگی، خطے میں ترقی اورخوشحالی آئے گی،بھارت سمیت کسی بھی ملک کو چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے پر اعتراض نہیں کرنا چاہیے،سی پیک دہشت گردی کو شکست دینے کا ایک مضبوط میکانزم ہے ،سی پیک کے منصوبے دہشت گردی و انتہاء پسندی کے خاتمے میں معاون ثابت ہوں گے،چین کے اقتصادی پیکیج کا الفاظ میں شکریہ ادا نہیں کیا جاسکتا ۔

(جاری ہے)

پاکستان کی حکومت اور18کروڑ عوام عظیم اقتصادی پیکیج ملنے پر چین کی قیادت اور عوام کے شکرگزار ہیں ۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے ان خیالات کا اظہار یہاں چین کی وزرات خارجہ کے مڈکیرےئر سفارتکاروں کے وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان اور چین دوستی کے لازوال رشتے میں بندھے ہوئے ہیں ۔دونوں ملکوں کے عوام پیاراوربھائی چارے کے بندھن میں پروئے ہوئے ہیں ۔

ہمارے دوست بھی مشترکہ ہیں اورہمارے دشمن بھی۔انہوں نے کہا کہ چین کے صدر کے دورہ پاکستان سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو نئی جہت ملی ہے ۔چین پاکستان کے مسائل سمجھتا ہے اورپاکستان کی تاریخ میں چین کی جانب سے اقتصادی پیکیج کا اعلان ایک غیر معمولی موقع ہے ۔انہوں نے کہا کہ چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبے سے پاکستان کے 18کروڑ عوام کے ساتھ پورے خطے کو بے پناہ فائدہ پہنچے گا۔

پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنانے کیلئے سی پیک اہم کردارادا کرے گا۔معاشی آزادی کے بغیر حقیقی آزادی کا تصور مکمل نہیں ہوسکتا ۔سی پیک منصوبے معاشی خود مختاری اورآزادی کے حوالے سے انتہائی اہمیت رکھتے ہیں ۔چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کے منصوبوں پر تیزرفتاری اورانتھک محنت سے عملدرآمد کریں گے۔سی پیک کے منصوبے عام آدمی کو فائدہ پہنچانے کی سوچ کے تحت تشکیل دےئے گئے ہیں ۔

سی پیک منصوبوں پر عملدر آمدکیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ 46ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کے پیکیج میں سے 33ارب ڈالر صرف توانائی کے منصوبوں پر صرف ہوں گے۔پاکستان چین کے ترقی کے ماڈل سے فائدہ اٹھا کرترقی اورخوشحالی کا ادھورہ خواب مکمل کرے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کام کرنے والے چینی باشندوں کو مکمل سکیورٹی دیں گے ،حکومت پاکستان نے چین کے شہریوں کی سکیورٹی یقینی بنانے کیلئے جامع انتظامات کیے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں وسائل کو عام آدمی کی فلاح و بہبود پر خرچ کیا جارہا ہے ۔عام آدمی کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی پر اربوں روپے صرف کیے جارہے ہیں۔میٹروبس منصوبے وسا ئل عام آدمی پرنچھاور کرنے کی شاندار اور بہترین مثال ہے۔چینی وفد کے اراکین نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ زیراعلیٰ شہبازشریف نے پاک چین تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردارادا کیا ہے۔

پنجاب میں عام آدمی کی فلاح کیلئے وزیراعلیٰ شہبازشریف کے اقدامات لائق تحسین ہیں ۔وفاقی اورپنجاب حکومت معیشت کی بہتری کیلئے شاندار اقدامات کررہی ہیں۔چینی وفد نے پاکستان میٹروبس منصوبے کی ریکارڈ مدت میں تکمیل اور آغاز پر وزیراعلیٰ شہبازشریف کو مبارکباددی۔ صوبائی وزراء کرنل (ر) شجاع خانزادہ ،بیگم ذکیہ شاہنواز،چےئرمین لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی خواجہ احمد حسان،ایڈیشنل چیف سیکرٹری توانائی اورمتعلقہ حکام کے علاوہ چین کی وزرات امور خارجہ کی ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل لو شو،لاہورمیں چین کے قونصل جنرل یوبورن اورمڈ کیرےئر سفارتکار اس موقع پر موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :