کٹھ پتلی انتظامیہ آر ایس ایس کے ایجنڈے پرکام کررہی ہے،یاسین ملک

اتوار 14 جون 2015 16:10

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 جون۔2015ء) مقبوضہ کشمیر میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چےئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ مفتی سعیدنے جموں کے مسلما نوں کو آر ایس ایس اور دیگر ہندو انتہا پسندقوتوں کے رحم وکرم پر چھوڑدیا ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق محمد یاسین ملک نے جموں کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے سرینگر میں علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ منعقد کیا جس میں حریت رہنماؤں ، وکلاء ، دانشوروں ، ادیبوں اور بڑی تعداد میں سول سوسائٹی کے ارکان نے شرکت کی۔

اس موقع پر انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی پی اور بی جے پی کی کٹھ پتلی حکومت بالخصوص جموں میں آر ایس ایس کے ایجنڈے پر کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مفتی نے اقتدار سنبھالنے کے بعد جموں کے مسلمانوں کو بی جے پی اور آرایس ایس کے رحم کرم پر چھوڑ دیا جو خطے میں فرقہ وارانہ ایجنڈے پر کام کررہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ میں اہم عہدوں پرہندو انتہا پسندوں کو تعینات کیا گیا ہے جو جموں کے مسلمانوں کے لیے مسائل پید اکرتے ہیں۔

لبریشن فرنٹ کے چےئرمین نے کہا کہ قابض انتظامیہ جموں کے مسلمانوں کو ان کے گھر چھوڑنے پر مجبور کرہی ہے اور ان کو چن چن کر نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس بھارتیہ جنتا پارٹی اور پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کی مدد سے مسلمانوں کو باقاعدہ طریقے سے نشانہ بنایا جارہی ہے۔یاسین ملک نے اعلان کیا کہ وہ پیر کو جموں جاکر صورتحال کا خودجائزہ لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ مسلمان رہنماؤں ، دانشوروں اور سول سوسائٹی کے ارکان سے ملاقاتیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ1947ء کے بعد جموں شہر میں زیادہ تر جائیدادیں وقف بورڈ کے تحت مسلمانوں کی ملکیت تھیں لیکن ہندؤں نے اس پر غیر قانونی طور پر قبضہ کرلیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں میں مسلمانوں کیساتھ واضح طور پر امتیازی سلوک کیا جارہا ہے چاہے سرکاری نوکریوں کا معاملہ ہو یا کوئی اور ان کو چن چن کر نشانہ بنایا جارہا ہے۔