آزاد کشمیر کا مالی سال 2015-16 کا بجٹ ( پیر ) کو پیش کیا جائے گا

فری بجٹ کا حجم تقریباً 672 ارب روپے ہو گا ، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کا امکان

اتوار 14 جون 2015 14:26

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جون۔2015ء) آزاد کشمیر کا مالی سال 2015-16 کا بجٹ ( پیر ) کو پیش کیا جائے گا ٹی کس فری بجٹ کا حجم تقریباً 672 ارب روپے ہو گا ۔ ترقیاتی اخراجات کے لئے 11 ارب 50 کروڑ روپے جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات کے لئے 56 ارب 50 کروڑ روپے مختص کئے جائیں گے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کا بھی امکان ہے ۔

ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ آزاد حکومت چودھری لطیف اکبر آج حکمران جماعت کا آخری مالی سال 2015-16 کا بجٹ کا آخری مالی سال 2015-16 کا بجٹ پیش کریں گے آزاد حکومت اس سال 4 ارب جبکہ مجموعی طور پر 25 ارب خسارے کا سامنا ہے ۔ ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال میں شعبہ تعلیم پر سب سے زیادہ غیر ترقیاتی بجٹ 18 ارب 50 کروڑ روپے جبکہ ترقیاتی پروگرام کے لئے 41 فیصد رسل و وسائل کے لئے بھی مختص کئے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

آئندہ مالی سال کے لئے حکومت زراعت کے لئے 25 ملین جنگلات کے لئے 35 ملین ، ماحولیات کے لئے 22 ملین ، ماہی بروری کے لئے 20 ملین ، ٹیوٹا کے لئے 24 ملین فزیکل پلاننگ و ہاؤسنگ کے لئے 45 ملین اور سیاحت کے لئے 25 ملین روپے کی اضافی رقم بھی مختص کرے گی نئے مالی سال کے بجٹ میں گرین کیپ سکیم متعارف کروانے کے لئے 25 ملین روپے مختص کئے جائیں گے جس سے 1400 نوجوانوں کو روزگار فراہم ہو گا ۔

آزاد کشمیر کے دس اضلاع میں 775 کلو میٹر شاہرات کو پختہ کیا جائے گا ایجوکیشن پالیسی کے بعد 2 ہزار سے زائد آسامیاں تخلیق کی جائیں گی جبکہ شعبہ صحت کی بہتری کے لئے بھی 150 آسامیاں تخلیق کی جائیں گی ۔ آزاد حکومت نے وفاق سے ترقیاتی بجٹ میں 14 فیصد اضافے کے ساتھ 25 ارب روپے کی ڈیمانڈ کی تھی مگر وفاق کی جانب سے صرف دو فیصد اضافے کے ساتھ 11 ارب 50 کروڑ روپے فراہمی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے ۔ ذرائع کے مطابق آزاد حکومت کو منگلا ڈیم کے واٹر چارجز کی مد میں رواں سال 77 کروڑ جبکہ آئندہ مالی سال کے لئے 78 کروڑ آمدن کا تخمینہ لگایا گیا ہے ۔ آزاد حکومت نے واپڈا کو 10 ارب 50 کروڑ روپے ادا کرنے ہیں جبکہ حکومت کو اس وقت ڈھائی اربن روپے کے اوور ڈرافت کا بھی سامنا ہے ۔

متعلقہ عنوان :