پاکستان پیسوں کے لیے نہیں بلکہ کرکٹ روابط کو بہتر بنانے کے لیے گئے تھے، سکندر رضا

اتوار 14 جون 2015 13:48

پاکستان پیسوں کے لیے نہیں بلکہ کرکٹ روابط کو بہتر بنانے کے لیے گئے تھے، ..

ہرارے(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جون۔2015ء) پاکستانی نژاد زمبابوین بیٹسمین سکندر رضا نے کہا ہے کہ پاکستان پیسوں کے لیے نہیں بلکہ کرکٹ روابط کو بہتر بنانے کے لیے گئے تھے، شائقین نے ناقابل یقین انداز سے استقبال کیا، قذافی اسٹیڈیم میں ہماری بھی میزبان پلیئرزکے برابر حوصلہ افزائی ہوئی، اگر دوبارہ جانے کا موقع ملا تو پہلا کرکٹر ہوں گا جو بغیرہچکچاہٹ کے ہاں کہوں گا۔

ایک برطانوی ویب سائٹ کو انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ پاکستان جاکر کتنے پیسے کمائے یہ اہمیت نہیں رکھتا، اصل بات تو یہ ہے کہ وہاں جاکر ہم نے کیسی کرکٹ کھیلی اور میزبان شائقین نے ہمارا کیسا استقبال کیا، سچی بات تو یہ ہے کہ قذافی اسٹیڈیم میں کھیلتے ہوئے ایسا ہی محسوس ہو رہا تھا جیسے اپنے ملک میں کھیل رہے ہیں، میدان میں موجود شائقین جتنے نعرے اپنی ٹیم کے لیے لگاتے اتنے ہی ہمارے حق میں بھی ہوتے، اسٹینڈز میں زمبابوین پرچم اور نعروں میں” زمبابوے“ ”زمبابوے“ کی گونج سن کر یقین نہیں آرہا تھا کہ کہیں اور کھیل رہے ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستانیوں نے بہترین مہمان نوازی سے ثابت کردیا کہ وہ انٹرنیشنل کھلاڑیوں کو اپنے درمیان کھیلتا دیکھنے کے حق دار ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بعض لوگ بھاری رقم کی لالچ کو دورے کی وجہ قرار دے رہے ہیں لیکن ایسا ہرگز نہیں ہے، ہم وہاں پی سی بی کے ساتھ اچھے تعلقات استوار کرنے کے لیے گئے تھے کیوں کہ زمبابوین ٹیم کو بھی بہت کم انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کا موقع مل رہا ہے، ماضی میں پاکستان نے ہمیشہ مشکل وقت میں ہمیں سپورٹ کیا۔

کتنے پیسے ملے یہ بات معنی نہیں رکھتی ہمیں تو بس شائقین کی محبت ہے۔انھوں نے کہا کہ ہر کھلاڑی کو بہتر مستقبل کے لیے رقم کی ضرورت ہوتی ہے، پاکستان کرکٹ بورڈ نے ٹی وی رائٹس ،اسپانسرز اوردیگرذریعوں سے کافی رقم حاصل کی ہوگی، اسٹار کرکٹرز کے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ بحال ہونا انتہائی خوش ا?ئند ہے، پاکستانی شائقین ہر صورت اس کے حقدار ہیں کہ وہ انٹرنیشنل کرکٹرز کو اپنے سامنے کھیلتا ہوا دیکھیں۔

انھوں نے کہا کہ دورے کے دوران سیکیورٹی کا کوئی مسئلہ پیش نہیں ا?یا، ہنسی خوشی مختلف تقاریب میں بھی شرکت کرتے رہے۔انھوں نے تسلیم کیا کہ تیسرے ایک روزہ میچ سے قبل ٹیم وطن واپسی کا سوچ رہی تھی لیکن جب کھلاڑیوں سے پوچھا گیا تو سب نے ہر صورت دورہ مکمل کرنے کا کہا کیونکہ وہ ہزاروں کی تعداد میں شائقین کو مایوس نہیں کرنا چاہتے تھے۔ سکندر رضا نے کہا کہ پاکستان جاکر ہر زمبابوین کھلاڑی خوش ہوا، اگر کبھی دوبارہ ٹورکا موقع ملاتو سب ہی راضی ہوجائیں گے لیکن میں پہلا پلیئر ہوں گا جو بغیر کسی ہچکچاہٹ کے فوری ہاں کرے گا۔

متعلقہ عنوان :