انڈیا دوست نہیں دشمن ملک ہے، وزیراعظم نوازشریف بھارتی دھمکیوں کیخلاف متفقہ طور پر پالیسی ترتیب دیں ‘پروفیسر حافظ محمد سعید

حکومت کو بھارتی قومی پالیسی کو سامنے رکھ کر اپنی پالیسی بنانی چاہئے،بھارت کواسکی زبان میں جواب دیے بغیر جنوبی ایشیا میں امن قائم نہیں ہو گا جماعۃ الدعوۃبھارتی دھمکیوں کیخلاف ملک میں زبردست اتحاد کی فضا بنائیگی،16جون کو ایوان اقبال میں کنونشن میں قومی قیادت شریک ہو گی‘ امیر جماعۃ الدعوۃ کا خصوصی افراد کی ایک تقریب سے خطاب

ہفتہ 13 جون 2015 22:22

انڈیا دوست نہیں دشمن ملک ہے، وزیراعظم نوازشریف بھارتی دھمکیوں کیخلاف ..

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 جون۔2015ء) امیر جماعۃ الدعوۃپاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف بھارتی دھمکیوں کے خلاف متفقہ طور پر پالیسی ترتیب دیں کہ انڈیا دوست نہیں دشمن ملک ہے، جماعۃ الدعوۃبھارتی دھمکیوں کے خلاف ملک میں زبردست اتحاد کی فضا بنائے گی،16جون کو ایوان اقبال میں ہونے والے کنونشن میں قومی قیادت شریک ہو گی،حکومت کو بھارتی قومی پالیسی کو سامنے رکھ کر اپنی پالیسی بنانی چاہئے،بھارت کواسکی زبان میں جواب دیے بغیر جنوبی ایشیا میں امن قائم نہیں ہو گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مقامی شادی ہال میں خصوصی افراد کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔حافظ محمد سعید نے کہا کہ بھارت نے برما میں کاروائی کرکے پاکستان کو دھمکی بھی دی کہ ہم ایسے سرجیکل سٹرائیکس پاکستان میں بھی کریں گے۔

(جاری ہے)

میں مودی کو یاد دلاتا ہوں کہ 2002میں جب مجھے گرفتار کیا گیا تواس وقت بھی بھارت میں بی جے پی کی حکومت تھی۔

بھارت نے سات ماہ تک اپنی فوج بارڈر پر رکھی لیکن اسے حملہ کی جرا ت نہیں ہوئی۔2008میں ایک بار پھر ممبئی حملوں کا نام لے کربھارت نے کہا کہ ہم سرجیکل سٹرائیک کریں گے۔ایک بھارتی جہاز جب آیالیکن پاکستان نے اس کو بھگادیا۔ ہم صاف طور پر کہتے ہیں کہ وہ کبھی بھی پاکستان پر حملہ کی جرات نہیں کرے گا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی دھمکیوں پر منتخب وزیراعظم نواز شریف نے جواب دیا خوشی ہوئی لیکن معاملہ بہت آگے جا چکا ہے۔

مسئلہ صرف مودی کے پاکستان توڑنے کے بیان کا نہیں بلکہ دھمکیاں دینے کا ہے۔ انڈیا مسلسل پاکستان کو نقصانات سے دوچارکرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔ انڈیا سے تجارت میں اربوں ڈالر کا نقصان پاکستان نے برداشت کیالیکن اب پانی سر سے گزر چکا ۔ وزیراعظم نواز شریف اقوام متحدہ،سیکورٹی کونسل میں بھارت کے خلاف مقدمہ دائر کریں ۔اب کسی ثبوت کی ضرورت نہیں مودی کی ڈھاکہ والی تقریر ہی انڈیا کو دہشت گرد ملک قرار دینے کے لئے کافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف افغان صدر اشرف غنی کو کہیں کہ جب تک انڈیا افغانستان میں ہے دہشت گردی ختم نہیں ہو سکتی اسے وہاں سے نکالا جائے۔پاک فوج کا ضرب عضب آپریشن کامیابی سے جاری ہے جس سے انڈیا کے خواب چکنا چور ہوئے اور انکی دشمنی زبانوں پر آ گئی۔انہوں نے کہا کہ ممبئی حملوں کو لے کر انڈیا نے سات سال پروپیگنڈہ کیا لیکن وہ پاکستان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں دے سکا اور نہ ہی آئندہ کبھی دے سکے گا۔

اس واقعہ کوبنیاد بنا کر انڈیا نے پاکستان میں اپنی دہشت گردی کے راستے ہموار کئے ۔مودی کہتاتھاکہ کراس بارڈر ہو رہا ہے تو اب اس نے خود کراس بارڈر ٹیررازم کا اعتراف کیااور دہشت گردی کی کاروائی قبول کی ہے۔اب واضح ہو گیا کہ انڈیا ایک دہشت گرد ملک ہے کیونکہ کراس بارڈر دنیا کا سب سے بڑا جرم اور دہشت گردی ہے جس کا اعتراف مودی نے کیاہے۔حافظ محمد سعیدنے کہا کہ بھارت دہشت گرد ملک ہے۔

سلامتی کونسل کی سیٹ نہیں لے سکتا۔بھارتی حکمرانوں کو کچھ سجھائی نہیں دے رہا کہ انہیں کرنا کیا ہے؟ وہ چاہتے ہیں کہ جس طرح امریکہ ڈرون حملے کرتا ہے وہ بھی ہمسایہ ملکوں میں گھس کر کاروائیاں کرناشروع کردے لیکن اسے یہ بات ضرور یاد رکھنی چاہیے کہ پاکستان اﷲ کے فضل و کرم سے ایٹمی قوت ہے اور بھارتی جارحیت کامنہ توڑ جواب دینا جانتا ہے ۔